وطنِ عزیز میں اگر چہ فنِ خطاطی ہمیشہ سرکاری سرپرستی سے محروم رہا لیکن اساتذہ فن نے اپنا خونِ جگر دے کر نہ صرف اسے زند ہ رکھا بلکہ بین الاقوامی سطح پر اعزازات حاصل کر کے ملک و قوم کا نام بھی روشن کیا۔ اس صورت حال میں اس بات کی اشد ضرورت محسوس کی جا رہی تھی کہ اس پاکیزہ فن کی بقا’ ترقی اور ترویج کیلئے منظم کوششیں بروئے کار لائی جائیں۔ چنانچہ اسلام آباد اور لاہور میں ماہرینِ فن کے اسی موضوع پر بہت سے اجلاس ہوئے اور بالآخر یہ طے پایا کہ مقاصد کے حصول کے لئے ایک تنطیم قائم کی جائے۔چنانچہ کونسل آف کیلیگرافرز پاکستا ن کے نام سے تنطیم قائم کی گئی۔ اور درج ذیل عہدیداروں کا تقرر عمل میں آیا۔
۱۔ صدر ’ محمد رشید بٹ
۲۔ سینئر نائب صدر’ خورشید عالم گوہر قلم
۳۔ جنر ل سیکرٹری ’ عرفان احمد قریشی
۴۔ جوائنٹ سیکرٹری’ سید اویس علی سہروردی
۵۔ سیکرٹری اطلاعات’ سجاد خالد
۶۔ فنانس سیکرٹری’ حافظ انجم محمود
کونسل کے نمایاں اغراض و مقاصد یہ ہیں۔
۱۔ فن خطاطی کی ترویج و ترقی کیلئے عملی اقدامات
۲ ۔ خطاطین کی فلاح و بہبود کیلئے عملی اقدامات
۳۔ کسی بھی سرکاری یا غیر سرکاری ادارے ’ کالج یا یونیورسٹی کو اس کی ضرورت کے مطابق خطاطی کی تربیت کیلئے اساتذہ مہیا کرنے کا بندوبست کرنا۔
۴۔ تعمیراتی کام کے لئے مستند خطاطین کی فراہمی اور فنی معاونت
۵۔ نیشنل انسٹیوٹ آف کیلیگرافی اور اسلامک آرٹس کے قیام کے لئے کاوشیں
۶۔ پاکستانی نستعلیق اور اساتذہ فن کو بین الاقوامی سطح پر متعارف کروانے اور اسلامی فنون لطیفہ کی شکل مشترکہ’ قواعد و ضوابط’ اشکال ’ اصطلاحات اور خیالات کو یکجا کرنے اور بین الاسلامی فن کاروں کے باہم روابط کیلئے کاوشیں کرنا۔
ادارہ سوئے حرم اس کونسل کے قیام کو تحسین کی نگاہ سے دیکھتا ہے ۔ اور دعا گو ہے کہ کونسل کو اللہ تعالی انتشار وافتراق اور ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر کام کرنے کی توفیق دے۔سوئے حرم کے صفحات ان مقاصد کی ترویج واشاعت کے لئے حاضر ہیں۔