اسلام میں سر کا ڈھنپنا

جواب:علماء وآئمہ میں سے کوئی بھی مردوں کے سر ڈھانپنے کے وجوب کا قائل نہیں ہے، لیکن کچھ علماء کرام نے اسے مستحبات میں شمار کیا ہے، اور انہوں نے لوگوں کے سامنے سر ننگا کرنے کو خلاف مروت قرار دیا ہے۔ مردوں کا سر ڈھانپنا، سر پر عمامہ رکھنا اور ٹوپی پہننا علاقائی رواج یا آب ہوا کے پیش نظر ایک ضرورت ہو سکتی ہے، مگر اسے فرض، واجب یا ایسی سنت قرار نہیں دیا گیا جس کے نہ کرنے سے مرد گنہگار ہوں۔
(مفتی: محمد شبیر قادری)

(منہاج القرآن)