پہلا صفحہ


مضامین

وہ ایک خوشحال گھرانے میں پیداہوا۔اس کے والد ہندوؤں سے بھرے شہرمیں پہلے مسلمان وکیل تھے۔زندگی کا جبر مسلسل اس کے قریب سے بھی نہ گزرا تھا۔ اس کے باوجود نہ جانے کیا بات تھی کہ وہ ان لوگوں کادرد بری طرح محسوس کرتاتھا کہ جن کی زیست بس ایک مفلس کی ردا ت...


                         ۱۸۵۷ء کی جنگ ِ آزادی کا آغاز ہوا تو ریاست باند ہ میں بعض نادان مسلمان جو ش میں آ کرہو ش کھو بیٹھے اور انگریزوں کے بے گناہ بچوں اور عورتوں پر دست درازی کی کوشش کرنے لگے ۔ ایسے میں یہ مرد ِ اخلاص اپنے ہی بھائیوں کے خلاف میدا...


            باپ کو طوطے پالنے کا بہت شوق تھا۔ ایک سفر پہ چلتے ہوئے جہاں اس نے اپنے سات سالہ بیٹے کو ساتھ لیا وہیں طوطے کا پنجرہ بھی ہاتھ میں لٹکا لیا۔ راستے میں ایک باغ پر گز ر ہوا۔ باپ نے ایک کچا امرود توڑ کر پنجرے میں ڈال دیا۔ بیٹے نے اد ب سے کہ...


گاڑی آنے میں تھوڑا وقت باقی تھا۔مسافر نے کہا کہ میرے ساتھ گنے ہیں انہیں بھی تلوا لو۔ اور ریلوے کے قانون کے تحت جو کرایہ بنتا ہے وہ ادا کردو۔ریلوے کا عملہ مسافر کے مقام و مرتبے سے بخوبی آگاہ تھا۔ انہوں نے کہا حضرت اس کی ضرورت نہیں۔ ہم گارڈ کو کہہ د...


             اس دن بھی شہر کی مسجد وں میں معمول کے مطابق عصر کی اذان ہوئی مگر کسی مسجد میں جماعت نہ ہو سکی ۔ جماعت کیسے ہوتی کہیں کوئی بالغ مرد موجو د ہی نہ تھا وہ تو سب کے سب مرکزی مسجد میں جمع ہو رہے تھے ۔جہاں نماز کے ساتھ حق اور سچ کے ساتھی کا ...


            خلیفہ وقت نے اپنے معزز مہمان کو خوش آمدید کہا اور انہیں نہایت عزت و احترام سے شاہی مہمان خانے میں ٹھیرایا۔مہمان کے ساتھ ان کا نوجوان بیٹا بھی تھا۔ یہ ایک دن شاہی اصطبل میں داخل ہوا ۔ وہاں ایک گھوڑے پر سوار ہونے کی کوشش کی لیکن گھوڑا من...


            قیدی کو بیڑیوں میں جکڑ کر لایا گیا۔ سامنے بہت ہیبت ناک منظر تھا۔ کھلے میدان میں حکمران کے حکم پر ڈھیروں لکڑیا ں جمع کر کے ایک خوفناک آگ جلا دی گئی تھی اور چھوٹے بڑے سب اس میدان میں جمع تھے تا کہ وہ اس قید ی کی ‘‘توبہ’’کا منظر دیکھیں یا...


            بیٹے نے قاضی القضاۃ باپ سے کہا کہ ابا جان میرا فلاں قوم سے یہ جھگڑا ہے ( اور پوری تفصیل بیان کی ) ۔ اگر تو فیصلہ میرے حق میں ہو تو میں معاملہ عدالت میں لے آؤں۔اور اگر اس کے برعکس ہو تو میں عدالت سے باہر ہی ان سے تصفیہ کر لوں۔ باپ نے کہ...


وہ لینا نہیں دینا جانتا تھا۔ اسے لینے کی ضرورت بھی کیا تھی خود اس کے پاس دینے کو بہت کچھ تھا مگر لینے والے اس وقت بھی تھوڑے تھے اور اب بھی کم ہی ہیں مگر کمی یا بیشی سے کیا ہوتا ہے سونے کا ایک تولہ خس و خاشاک کے بہت سے ڈھیروں پہ بھاری ہوا کرتا ہے ۔...


            آدھی سے زیاد ہ شب بیت چکی تھی مگر نیند تھی کہ اس کی آنکھوں سے کوسوں دور’ آخر وہ اٹھ کر بیٹھ گیا اور جب بیٹھنے سے بھی بے چینی کم نہ ہوئی تو وہ اٹھ کر ٹہلنے لگا۔ اسی چلت پھر ت سے بیوی کی آنکھ کھل گئی ۔ بیوی نے پوچھا کہ آپ کو کس درد نے بے...


            ابھی پوبھی نہ پھوٹی تھی۔رات کے اندھیرے میں وہ چلا جا رہاتھا۔ بہت گھبرایا ہوا ’ پریشان اور بے قرار۔اس کی منزل جیل تھی جہاں اس کا عزیز ترین دوست قید تھا۔اس نے طے کر لیا تھاکہ وہ اپنے عزیز ترین دوست کو موت کی سزا نہیں ہونے دے گا۔اور راتوں...


             یہ ۱۹۲۱کی بات ہے۔ لدھیانہ کے کھلے میدان میں ہزاروں کا مجمع بت بنا بیٹھا ہے ۔اور ایک درویش منش انسان اسٹیج پر بیٹھا، لاؤڈ اسپیکر سے بے نیاز، بلند آواز میں تقریر کر رہا ہے’ اسٹیج سے ذرا ہٹ کر مقامی تھانے کا انچارج بیٹھا ہے ۔ وہ جلسے کی ...