حمد رب جلیل

مصنف : شمع ظفر مہدی

سلسلہ : حمد

شمارہ : دسمبر 2021

زندگی دیتا ہے جینے کی ادا دیتا ہے 
نکتہ سنجوں کو وہی ذہن رسا دیتا ہے 
کینوس اس کی زمین اور فلک دونوں ہیں 
وہ کہیں رنگ کہیں نور سجا دیتا ہے 
اس کو معلوم ہیں تخلیق کے اسرار و رموز 
قطرۂ آب پہ تصویر بنا دیتا ہے 
پر طاؤس کو رنگوں سے مزین کر کے
رقص کا شوق بھی اس کے دل میں جگا دیتا ہے 
اس کو زیبا ہے کہ ہر شہ میں ہو جلوہ اس کا 
چشم پر آب کو آ ئینہ بنا دیتا ہے 
میں تو وقف نہیں اس دشت کی بستی سے ابھی 
دور سے کون بھلا مجھ کو صدا دیتا ہے
شمع نے ہاتھ اٹھائے ہیں اٹھائے رکھئے 
مانگنے   والوں  کو  حد  سے  سوا  دیتا  ہے