ہمارے ملک کا روشن مستقبل؟

مصنف : ڈاکٹر طفیل ہاشمی

سلسلہ : فکر و نظر

شمارہ : نومبر 2021

سوات سے آگے ایک پہاڑی کی چوٹی پر ایک کٹیا ہے، جس میں ایک نوے سالہ بزرگ رہتے ہیں، جو دن رات اللہ کی یاد میں مگن رہتے ہیں، کئی کئی روز کھائے پئیے اور بات چیت کئے بغیر گزر جاتے ہیں- ہم چار گھنٹے پیدل پہاڑی سفر کر کے وہاں پہنچے، ڈر تھا کہ پتہ نہیں ملاقات یا بات چیت ہو سکے گی یا نہیں لیکن ہمارے پہنچتے ہی وہ یوں اپنی کٹیا کے دروازے پر آگئے جیسے ہمارا انتظار کر رہے ہوں- ہم تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ ان کے پاس رہے، اس دوران انہوں نے ہمیں بتایا کہ پاکستان قدرت کی بہت بڑی نشانی ہے-اس پر اللہ کا خصوصی کرم ہے، ہر رات جب قطب، ابدال جمع ہوتے ہیں تو پاکستان کے مستقبل پر گفتگو ہوتی ہے اور اب وہ وقت بہت قریب ہے جب پاکستان ایک طرف سارے عالم اسلام کی قیادت کرے گا اور دوسری طرف پاکستان کے ذریعے دنیا کی تمام طاغوتی طاقتوں کا قلع قمع ہو جائے گا وغیرہ وغیرہ-

اس نوع کی کہانیاں ہمیں مختلف ٹی وی لیکچرز میں، فیس بک پر، یو ٹیوب پر کئی پیشہ ور اینکرز اور رائٹرز سے سننے کو ملتی ہیں اور بہت اچھی بھی لگتی ہیں-

لیکن اگر اللہ نے اپنی آخری کتاب قرآن حکیم کو منسوخ نہیں کر دیا اور یقیناً نہیں کیا، اپنے آخری نبی کے ذریعے دئیے گئے پیغام کو تبدیل نہیں کر دیا اور یقیناً ایسا ممکن نہیں تو کیا قرآن کی رو سے اس طرح کی کہانیاں ہمارے متوقع مستقبل سے ہم آہنگ ہیں-

میں آپ کی خدمت میں قرآن کی چند واضح آیات پیش کرتا ہوں-

سورہ البقرہ میں ہےافتومنون ببعض الکتاب وتکفرون ببعض-------کیا تم کتاب کے کچھ احکام کو مانتے ہو اور کچھ دوسرے احکام کو رد کر دیتے ہوجو کوئی، تم میں سے ایسا کرے گا اس کا بس یہی بدلہ ہے کہ دنیا میں رسوا ہوتا رہے اور آخرت میں شدید ترین عذاب میں جاپڑے-

ایک دوسری آیت سورہ إسراء میں ہے

واذا أردنا ان نھلک قریۃ أمرنا مترفیھا ففسقوا فیھا فحق علیھا القول فدمرناھا تدمیراجب ہم کسی شہر کو تباہ کرنا چاہتے ہیں تو اس علاقے کی اشرافیہ (ایلیٹس) کو وہاں فسق و فجور کرنے دیتے ہیں تو وہ عذاب کے مستحق ہو جاتے ہیں تو ہم انہیں ملیامیٹ کر دیتے ہیں-

سورہ الانفال کی ایک آیت ہے

واتقوا فتنۃ لا تصیبن الذین ظلموا منکم خاصۃ...اس عذاب سے بچو جو صرف ظالموں کو ہی اپنی لپیٹ میں نہیں لے گا... اگر تم ریاستی، سماجی اور ایک دوسرے ساتھ خیانت سے باز نہیں آؤ گے تو تم سے آسودہ زندگی کی نعمتیں اور امن و امان چھن جائیں گے-

سورہ الرعد میں ہے

ان اللہ لا یغیر ما بقوم حتی یغیروا ما بأنفسهم---جب تک کوئی قوم خود کو نہیں بدلتی اللہ تعالیٰ اس کے حالات تبدیل نہیں کرتا.

اس موضوع پر درجنوں دیگر آیات بھی ہیں جو پاکستان کے مستقبل کے بارے میں واضح پیش گوئی کرتی ہیں-

کسی جھگی میں بیٹھا کوئی بابا اللہ کے قرآنی فیصلوں کو نہیں بدل سکتا-