ڈاکٹر ساجد علی


مضامین

سنہ 1980ء کے اواخر کی بات ہے جب مولانا امین احسن اصلاحی صاحب کی تفسیر ''تدبر قرآن''مکمل ہو چکی تھی. ان دنوں ہمدمِ دیرینہ جاوید احمد صاحب (غامدی، انھوں نے ابھی اپنے نام کے ساتھ یہ اضافہ نہیں کیا تھا) نے مولانا محترم کواس بات پر قائل کر لیا کہ ادارہ...


جب ہم کوئی خبر سنتے ہیں یا تاریخ کی کسی کتاب میں کوئی واقعہ پڑھتے ہیں تو حیوان عاقل ہونے کے ناطے یہ دو سوال پوچھنا لازم ہو جاتا ہے: 1۔ کیا یہ خبر یا واقعہ سچ ہے؟ 2۔ کیا یہ خبر سچ ہو سکتی ہے؟ ہمیں معلوم ہے کہ تاریخی کتب میں واقعات کو بہت مبالغہ ...


بہت سے لوگ شکوہ کناں رہتے ہیں کہ اس ملک میں سکولوں کے نصاب میں غلط تاریخ پڑھائی جاتی ہے اور یہ شکوہ بہت حد تک بجا ہے۔ میں دوسری جماعت کا طالب علم تھا جب ملک میں فوجی حکومت قائم ہوئی۔ اسی حکومت کے زمانے میں نئی نصابی کتابیں مرتب ہوئیں۔ ان کتابوں می...


فكر ونظر توہمات اور مغرب ڈاکٹر ساجد علی گزشتہ صدی کی اسی کی دہائی کی بات ہے جب پہلی دفعہ یہ خبر آئی کہ ایڈز نام کا کوئی نیا مرض دریافت ہوا ہے۔ اس وقت ہمارے میڈیکل ڈاکٹروں کو بھی اس مرض کے بارے میں کوئی معلومات نہیں تھیں مگر اگلے دن کے اخب...


  تعليم و تعلم اساتذہ كي تعليمي حالت  ڈاکٹر ساجد علی ستمبر 1975 میں مجھے حکومت پنجاب کے محکمہ تعلیم کی جانب سے لاہور سے بہت دور ایک کالج میں بطور لیکچرر تعیناتی کا پروانہ موصول ہوا۔ تگ و دو کرتا رہا کہ لاہور میں تقرری کی صورت نکل آئے ل...


شخصيات ڈاکٹر جاوید اقبال: دلِ ناصبور ڈاکٹر ساجد علی ایک شخص اس دنیا میں طویل عمر بسر کرتا ہے۔ اس دوران میں وہ اعلیٰ ترین تعلیمی اسناد حاصل کرتا ہے، تحریر و تصنیف میں نام پیدا کرتا ہے، ہائی کورٹ کا جج بنتا ہے، چیف جسٹس کے منصب پر فائز ہوتا...


فكرو نظر کیا سلاطین عثمانیہ نے پرنٹنگ پریس پر پابندی لگائی؟ ڈاکٹر ساجد علی فیض صاحب کا ایک مصرع ہے:یہ ہمیں تھے جن کے لباس پر سر رہ سیاہی لکھی گئی- سیاہی ملنے کا یہ کام غیروں یا مخالفوں کی طرف سے ہونا تو بنتا ہے لیکن خواہ مخواہ کہیں بھی...


فكرو نظر سکولوں میں تاریخ نہ پڑھائی جائے ڈاکٹر ساجد علی پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش میں عامۃ الناس کی سطح پر حقیقی اور خیالی دشمنوں کے خلاف ذہنوں میں نفرت کا جو لاوا پک رہا ہے اس کا بڑا سبب سکولوں میں پڑھایا جانے والا تاریخ کا نصاب ہے۔ پ...


فكر ونظر ٹیکسٹ بک کا استبداد ڈاکٹر ساجد علی کوئی ایک عشرہ قبل لاہور میں ایک پرائیو یٹ یونیورسٹی نے مجھے کمپیوٹر سائنس کے طلبہ کو فلسفے کا ایک ابتدائی کورس پڑھانے کی دعوت دی۔ کورس آؤٹ لائن پر گفتگو کرنے کے لیے جب میں ڈین صاحب کے پاس گیا تو...