تختی

مصنف : اذکار ازہر خان درانی

سلسلہ : شعر و ادب

شمارہ : اکتوبر 2004

 

اپنے ہاتھوں سے جو میں نے
گھرکے دروازے پہ اپنے
لٹکائی ہے شوق سے اپنے نام کی تختی
راہنما ہے میرے ملنے والوں کی
لیکن موت جو ناگن بن کر
ڈس لیتی ہے انساں کو
مجھ کو بھی تو ڈس لے گی
کل جب میں اس دنیا سے اٹھ جاؤں گا
میرا ملنے والا بھی کوئی نہ ہو گا
گھر کے دروازے پہ میرے نام کی تختی
بوجھ بنے گی گھر میں رہنے والوں پر
جیسے اس تختی سے میں نے
باپ کا نام مٹا کر اس پر اپنا نام لکھایا ہے
اک دن یونہی میرا وارث
میرا نام مٹا کر اس پر اپنا نام لکھائے گا
لکڑی کی یہ ظالم تختی
جب تک قائم ہے نہ جانے کتنی نسلیں کھائے گی