کبھی خود پہ کبھی حالات پہ رونا آیا

مصنف : ساحر لدھیانوی

سلسلہ : نظم

شمارہ : مارچ 2005

 

کبھی خود پہ کبھی حالات پہ رونا آیا
بات نکلی تو ہر اک بات پہ رونا آیا
 
ہم تو سمجھے تھے کہ ہم بھول گئے ہیں ان کو
کیا ہوا آج یہ کس بات پہ رونا آیا
 
کس لیے جیتے ہیں ہم کس کے لیے جیتے ہیں
بارہا ایسے سوالات پہ رونا آیا
 
کون روتا ہے کسی اور کی خاطر اے دوست!
سب کو اپنی ہی کسی بات پہ رونا آیا