گزرو نہ اس طرح کہ تماشا نہیں ہوں میں

مصنف : عبیداللہ علیم

سلسلہ : نظم

شمارہ : جولائی 2007

 

گزرو نہ اس طرح کہ تماشا نہیں ہوں میں
سمجھو کہ اب ہوں اور دوبارہ نہیں ہوں میں
 
تم نے بھی میرے ساتھ اٹھائے ہیں دکھ بہت
خوش ہو ں کہ راہ شوق میں تنہا نہیں ہوں میں
 
پیچھے نہ بھاگ ، وقت کی ناشناس دھوپ
سایوں کے درمیان ہوں ، سایہ نہیں ہو ں میں
 
جوکچھ بھی ہوں میں اپنی ہی صورت میں ہوں علیم
غالب نہیں ہوں میر و یگانہ نہیں ہو ں میں