عورت

مصنف : ظفر عباس

سلسلہ : نظم

شمارہ : دسمبر 2008

انسان کو انسان بنا د یتی ہے عورت 
گھر پیار کے پھولوں سے سجا دیتی ہے عورت 

 

چھا جاتے ہیں جب چاروں طرف غم کے اندھیرے
سو دیپ محبت کے جلا دیتی ہے عورت 

 

ٹل جاتے ہیں چھائے ہوئے سب موت کی سائے 
اس طور سے جینے کی دعا دیتی ہے عورت 

 

خاموشی سے سہ لیتی ہے ہر رنج و مصیبت 
دنیا کو یہی درس وفا دیتی ہے عورت 

 

دنیا کے ستائے ہوئے مایوس دلوں میں 
اک جوت محبت کی جگا دیتی ہے عورت 

 

دیتی ہے زمانے کو سدا پیار کی دولت 
اشکوں کے خزانوں کو لٹا دیتی ہے عورت 

 

انسان ہو انسان کا مت خون بہاؤ 
بگڑے ہوئے انساں کو صدا دیتی ہے عو رت