آرا و تاثرات

مصنف : اقبال احمد فاروقی

سلسلہ : آرا و تاثرات

شمارہ : دسمبر 2009

حضرت محترم و مکرم علامہ محمد صدیق بخاری صاحب

            السلام علیکم ۔ مجھے آپ کا ماہنامہ‘‘سوئے حرم’’ ہر ماہ ملتا ہے آپ نے قرآن کے تراجم اردو کا جو سلسلہ شروع کیا ہوا ہے اور اسے تسلسل سے جاری رکھا ہے وہ قابل ستائش ہے آپ نے ان تراجم کو سامنے لا کر اپنے قارئین کو موقع دیا ہے کہ وہ خود موازنہ کریں۔ اور اپنی پسند کے ترجمہ کو غور سے پڑھیں۔

            میرے خیال میں آپ کا یہ اعتدالی رویہ اہل علم کو پسند آرہا ہے اور آپ اسے مسلسل شائع کر رہے ہیں۔ اللہ آپ کو بہت دے اور ایک وقت آئے کہ ان تراجم کو کتابی انداز میں شائع کریں۔ تراجم کے علاوہ آپ کے‘ سوئے حرم ’ میں دوسرے مضامین بھی اپنی نوعیت میں منفرد ہوتے ہیں۔ میرا خیال ہے کہ ماہ نامہ ‘‘جہانِ رضا’’ ہر ماہ حاضری دیتا ہوگا۔ اور آپ ایک نظر دیکھ لیتے ہوں گے۔

            اکتوبر 2009 کے سوئے حرم کے آخر میں مولانا صلاح الدین یوسف صاحب کا ایک خط چھپا ہے مولانا صلاح الدین یوسف اہلحدیث کے ملک کے بڑے عالم ہیں۔ کئی مقالات لکھے کئی کتابیں تالیف کیں۔ ان کی شہرت علمی اور کتابی دنیا میں مسلّم ہے۔ مگر خدا معلوم انہیں سرکارِ دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم کو بشر کہنے پر کیوں اصرار ہے۔ حالانکہ وہ جانتے ہیں کہ سابقہ امتوں کے گمراہ لوگ اپنے انبیا کو بشر کہہ کر دعوتِ حق سے محروم رہ جاتے تھے۔ حضور کی بشریت پر بھی حضرت کو بڑا اصرار ہے۔انا بشر مثلکم کو تو مشرکین مکہ ابو جہل ،ابو لہب، ولید جیسوں کے سامنے بھی کہا گیا تھا تو کیا یہ کہا جا سکتا ہے کہ یہ کفار و مشرکین حضور جیسے ہی بشر تھے اور حضور ان جیسے ہی بشر تھے۔ یہ تصور کرتے عام سے عام آدمی کا بھی دل کانپ جاتا ہے ۔ چہ جائیکہ خاص عالم یہ بات کرے۔

والسلام

(پیر زادہ) اقبال احمد فاروقی

 مدیر ماہنامہ جہان رضا