عکس بکھر کے رہ گئے عشق وفا شعار کے 

مصنف : نسیم نازش

سلسلہ : نظم

شمارہ : جون 2010

 

عکس بکھر کے رہ گئے عشق وفا شعار کے 
توڑ کے اس نے رکھ دیے آئینے اعتبار کے 
 
ایک صدا کی سمت میں چلتی رہی فسوں زدہ
دشت سفر میں کون تھا چھپ گیا جو پکار کے
 
تجھ سے سوا ہے دلربا ترے خیا ل کا طلسم
وصل سے بھی ہیں قیمتی لمحے یہ انتظار کے 
 
بازی عشق میں ہوئے ہم کو عجیب تجربے 
ہارے کبھی ہیں جیت کر جیتے کبھی ہیں ہار کے 
 
اس کی نگاہ صد ملال پوچھ رہی ہے یہ سوال
کچھ تو بتاؤ کیا ملا دل سے ہمیں اتار کے