کرسی نامہ

مصنف : نیاز سواتی

سلسلہ : نظم

شمارہ : فروری 2010

 

انسان کا ہر عیب چھپا دیتی ہے کرسی
بدھو کو بھی ذی شان بنا دیتی ہے کرسی
 
شب بھر میں یہ مفلس کو بنا دیتی ہے زردار
سوئی ہوئی قسمت کو جگا دیتی ہے کرسی
 
گاؤں میں جو مشہور ہو ‘گلو’ کے لقب سے 
اس شخص کو ‘گلیشیر’ بنا دیتی ہے کرسی
 
وہ لوگ جو مریل سے نظر آتے ہیں پہلے 
ان لوگوں کی توندوں کو بڑھا دیتی ہے کرسی
 
تاعمر وہ پھر اس کے لیے بھرتا ہے آہیں
اک بار جسے جلوہ دکھا دیتی ہے کرسی
 
وہ لوگ جو رہتے ہیں کرائے کے مکاں میں
بنگلوں میں انہیں لا کے بٹھا دیتی ہے کرسی
 
گر صاحب کرسی ہے فقط تین ہی فٹ کا
اس بونے کو چھ فٹ کا بنا دیتی ہے کرسی
 
وہ لوگ جو اک لفظ ادا کر نہیں سکتے 
تقریر کا فن ان کو سکھا دیتی ہے کرسی
 
نزدیک نہیں آتا نیاز اس کے کوئی بھی
جس شخص کو اک بار گرا دیتی ہے کرسی