حمد

مصنف : مظفر وارثی

سلسلہ : حمد

شمارہ : جنوری 2011

 

سب کچھ ترے اشارے پر ہو سکتا ہے
طوفاں زدہ ، کنارے پر ہو سکتا ہے
 
چاند اتر سکتا ہے کٹیاؤں میں بھی
مٹی کا حق تارے پر ہو سکتا ہے
 
چمنستاں بن سکتی ہے جنگل کی آگ
کھلتا پھول ، شرارے پر ہو سکتا ہے
 
گر سکتے ہیں ٹوٹ کے دھرتی پر افلاک
ذرۂ خاک ، منارے پر ہو سکتا ہے
 
جن و ملائیک بھی ہیں یہاں ، تو انساں بھی
اور کسی سیارے پر ہو سکتا ہے
 
تیرا رحم امیروں ہی کے لیے نہیں
بیکس پر بیچارے پر ہو سکتا ہے
 
بربادی میں ہو سکتی ہیں بہتریاں
نفع و سود خسارے پر ہو سکتا ہے