اپریل 2013
جنت سے کہیں بڑھ کے حسیں ان کا نگر ہے پھر پیشِ نظر میرے مدینے کا سفر ہے ہر سمت نظر آتا ہے یاں طور کا جلوہ ہر زلفِ شبِ تار بھی رخسارِ قمر ہے بیٹھا ہوں میں روضے کے قریں تھام کے جالی رحمت کی گھٹا چھائی ہے اب وقت سحر ہے ...