اگست 2014
یادمیں تیری جہاں کو بھولتا جاتا ہوں میں بھولنے والے، کبھی تجھ کو بھی یاد آتا ہوں میں اک دھندلا سا تصور ہے کہ دل بھی تھا یہاں اب تو سینے میں فقط اک ٹیس سی پاتا ہوں میں آرزؤں کا شباب اور مرگ حسرت ہائے ہائے جب بہار آئی گلستاں میں تو م...