اپریل فول

ج؛ جھوٹ بولنا گنا ہ کبیرہ ہے ۔اسلامی شریعت نے جن مجبوریوں کی بنا پر جھوٹ بولنے کی اجازت دی ہے مذاق اور تفریح کی خاطر جھوٹ اس میں شامل نہیں ھے ۔چنانچہ واضح ہوا کہ اپریل فول حرام ہے کیونکہ اس میں جھوٹ کا سہارا لیا جاتا ہے اور جھوٹ بولنا حرام ہے۔اپریل فول میں خواہ مخواہ کسی کو تنگ کیا جاتا ہے ، دھوکے میں رکھا جاتا ہے اور اسے پریشان کیا جاتا ہے ۔ کسی مسلمان کو دھوکا دینا ، اذیت پہنچانا حرام ہے۔یہ بہت بڑ ی خیانت کی بات ہے کہ آپ کسی سے جھوٹ بولیں اور وہ آپ کوسچا سمجھ رہا ہو۔اس میں ایک ایسی روایت کی تقلید ہے جس کا تعلق نہ اسلا م سے ہے اورنہ مسلمانوں سے ۔ یہ تو کفار کا اتباع ہے اور وہ بھی ایسی چیز میں جواخلاقاً ًنہایت گری ہوئی چیز ہے ۔

(علامہ یوسف القرضاوی)