نبی ﷺ کا موئے مبارک

ج: نبی سے منسوب اشیا کے بارے میں امت کے دل میں تعظیم اور محبت کے جذبات کا ہونا بالکل ایک فطری امر ہے۔ لیکن خواہ مخواہ کسی چیز کو نبی سے منسوب کر دینا ایسا ہی ہے ، جیسے اس چیز کا خواہ مخواہ انکار کر دینا ، جو آپؐ سے ٹھوس ثبوت کے ساتھ منسوب ہو ۔ یہ دونوں رویے سنگین جرم ہیں۔لہذا ،ان میں شدید احتیاط کرنی چاہیے۔ تاریخی طور پر سوائے ایک موئے مبارک کے جو استنبول میں موجود ہے ، کوئی پایہ ثبوت کو نہیں پہنچتا ۔ موئے مبارک کے بارے میں وہ ساری کہانی جو آپ نے بیان کی ہے کہ یہ بڑھتا رہتا ہے اور اس کی شاخیں بھی نمودار ہوتی ہیں اور باقاعدہ خواب کے ذریعے سے امت کے اندر اسے پھیلایا جا رہا ہے ،ان کی کوئی بنیاد نہیں ہے ، یہ سب کچھ ایک من گھڑت افسانہ ہے ۔ مذہب کو بگاڑنے کے لیے شیاطین نے ہمیشہ اس طرح کے افسانے گھڑے ہیں۔ صحیح مذہب انسان کے اندر انتہائی علمی رویہ پیدا کرتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ اس میں ہر چیز کی دلیل لور اس کا ثبوت دیکھا جاتا ہے ۔ مذہب چاہتا ہے کہ ہم ہر شئے کو دلیل لور اس کے ثبوت کے ساتھ مانیں ۔ اگر ہم مذہب کی اس ہدایت سے گریز کا رویہ اختیار کرتے ہیں ، تو پھر شیطان جس چیز کو چاہے گا، ہمارے سامنے دین بنا کر پیش کر دے گا۔

(محمد رفیع مفتی)