متع اور حضرت عمرؓ

ج: شیعہ حضرات قرآن کی جس آیت سے متع کے لیے استدلال کرتے ہیں ہمارے نزدیک اس کا ہرگز وہ مطلب نہیں ہے ۔قرآن نے بالکل شروع ہی میں واضح کر دیا تھا کہ بیویوں کے علاوہ کسی سے جنسی تعلق نہیں رکھا جاسکتا ۔البتہ عرب میں اس طرح کا رواج موجود تھا۔ کسی بھی سوسائٹی سے اس طرح کے رواج کو ختم کرنے میں بڑا وقت لگتا ہے ، سیدنا عمرؓ نے اپنے دور میں اسی معاملے کی باقیات کوختم کرنے کے احکامات دیے ۔اصل میں لوگوں تک بات پہنچانے کا عمل وقت لیتا ہے اور اس میں وقت لگا۔متع کی البتہ قرآن میں کوئی گنجایش نہیں۔

(جاوید احمد غامدی)