سالگرہ

ج: یہ ہندوؤں کا تہوار نہیں بلکہ ہمارے ہاں یہ روایت مغربی اقوام سے آئی ہے اور اس روایت میں کوئی چیز دینی لحاظ سے غلط نہیں ہے۔ یعنی ایک بچہ سال ، دو سال کا ہو گیا، خاندان کے لوگوں نے مل بیٹھ کے خوشی منالی ، کوئی حرج کی بات نہیں ہے۔ اس کا کوئی دینی پس منظر نہیں ہے۔ اس وجہ سے اس کو غلط نہیں کہا جا سکتا البتہ اس میں اسراف ، نمایش اور اخلاق سے گری ہوئی محافل ممنوع ہیں۔ اپنا اپنا ذوق ہوتا ہے۔ میں یہ پسند کرتا ہوں کہ اپنے تہواروں میں یا روایات میں ہم اپنی تہذیب اور اپنی قوم کے زیادہ قریب رہیں۔ کوئی دوسرا آدمی اس میں مختلف رائے رکھ سکتا ہے۔

(جاوید احمد غامدی)