سجدہ تلاوت

جوا ب :ہمارے نزدیک صرف وہی تصویریں اور مجسمے حرام ہیں جن کو مقدس سمجھا جاتا اور ان کی پوجا کی جاتی ہے۔ چونکہ ان کھلونوں کا اس طرح کے کسی تصور سے کوئی تعلق نہیں ہے اس لیے ان کی موجودگی میں کوئی حرج نہیں ہے۔ البتہ ہمارے گھروں میں ایسی تصویریں بھی موجود ہو سکتی ہیں ان کے بارے میں متنبہ رہنا چاہیے۔آپ کا دوسرا سوال یہ ہے کہ سجدہ تلاوت کی شرعی حیثیت کیا ہے اور اس کے کرنے کا طریقہ کیا ہے۔سجدہ تلاوت ایک نفلی عمل ہے اور یہ قرآن مجید کے ساتھ پڑھنے والے کے زندہ تعلق کو ظاہر کرتا ہے اس لیے اس کی غیر معمولی اہمیت ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا اسوہ یہ ہے کہ وہ تلاوت کرتے ہوئے جنت کے ذکر پر طلب کی دعا ، جہنم کے ذکر پر پناہ کی دعا اور اسی طرح ان مواقع پر سجدہ بھی کرتے تھے جن میں اس مناسبت کا مضمون آتا ہے۔ ہمارے لیے اس اسوہ میں قرآن کے ساتھ حقیقی تعلق کا نمونہ ہے جس کی پیروی میں ظاہر ہے برکت بھی ہے اور اجر بھی۔ کرنے کا طریقہ کوئی خاص مقرر نہیں ہے آپ چاہیں تو نماز کی طرح باقاعدہ مصلے پر بھی یہ سجدہ کر سکتے ہیں اور چاہیں تو بیٹھے بیٹھے بھی سجدہ کر سکتے ہیں۔     

(مولانا طالب محسن)

ج: آیات سجدہ پرفورا سجدہ کرنا ضروری نہیں۔ یہ سجدہ بعد میں بھی کیا جا سکتا ہے۔ امام اگر نماز میں سجدہ کرلے تو یہ بھی ٹھیک ہے اور اگر بعد میں اکیلا سجدہ کر لے یہ بھی درست ہے۔

(مولانا طالب محسن)