حوریں

جواب : میری بہن نے پوچھا ہے کہ جب مرد جنت میں داخل ہو گا تو اسے "حور" یا ایک خوبصورت عورت ملے گی۔ جب ایک عورت جنت میں داخل ہو گی تو اسے کیا ملے گا؟

 قرآن میں حور کا لفظ چار مختلف مقامات پر استعمال ہوا ہے جو کہ درج ذیل ہیں :

 سورہ دخان آیت 54، سورہ طور آیت 25 سورہ رحمان آیت 50 اور 73، سورہ واقعہ آیت 33 بیشتر تراجم و تفاسیر خصوصاً اْردو تراجم میں لفظ حور کے معنی خوبصورت عورت ہی بتائے گئے ہیں۔ اگر اس لفظ کے معنی واقعی صرف ایک خوبصورت عورت ہی ہیں تو پھر یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ عورت کو جنت میں کیا عطا ہو گا؟لیکن دراصل معاملہ یہ ہے کہ اس لفظ کے معنی صرف خوبصورت عورت نہیں ہیں۔ یہ لفظ حور اصل میں جمع ہے جس کا واحد اَحْورَ بھی ہے اور حَوَرْ بھی۔ ان میں سے ایک لفظ مذکر ہے اور ایک مؤنث جب کہ جمع دونوں کی حور ہی ہے۔لفظ کا لغوی مطلب ہے "بڑی خوبصورت آنکھیں"۔ اسی مقصد کے لیے قرآن میں مختلف مقامات پر ازواج کا لفظ بھی استعمال ہوا ہے۔ مثال کے طور پر :

سورہ بقرہ، آیت 25 سورہ نساء، آیت 57

ازواج کا لفظ زوج کی جمع ہے اور زوج کی مطلب ہے ساتھی، شریک زندگی، مرد کے لیے عورت زوج ہے اور عورت کے لیے مرد زوج ہے۔ قرآن مجید کا انگریزی ترجمہ کرنے والوں نے بالعموم اس لفظ کا ترجمہ درست کیا ہے۔ مثال کے طور پر محمد اسد حور کا ترجمہ Spouse کرتے ہیں۔ عبد اللہ یوسف علی نے لفظ حور کا ترجمہ Companion کیا ہے۔ یہ دونوں لفظ ایسے ہیں جن کی کوئی جنس مخصوص نہیں ہے۔ یہ لفظ مذکر کے لیے بھی استعمال ہو سکتا ہے اور مؤنث کے لیے بھی۔

 اس کا مطب یہ ہوا کہ مرد کو جنت میں ایک بڑی بڑی آنکھوں والی خوبصورت شریک زندگی ملے گی اور عورت کو بھی بڑی بڑی خوبصورت آنکھوں والا ساتھی ملے گا۔

(ڈاکٹر ذاکر نائیک )