مولانا ظفر علی خان


مضامین

حمد رب جلیل بنائے اپنی حکمت سے زمین و آسماں تو نے دکھائے اپنی قدرت کے ہمیں کیا کیا نشاں تونے تری صنعت کے سانچے میں ڈھلا ہے پیکرِ ہستی سمویا اپنے ہاتھوں سے مزاجِ جسم و جاں تو نے  نہیں موقوف خلاقی تری اس ایک دنیا پر  کیے ہیں ایسے ایسے سینکڑوں ...


  دل جس سے زندہ ہے وہ تمنا تم ہی تو ہو ہم جس میں بس رہے ہیں وہ دنیا تم ہی تو ہو   پھوٹا جو سینہ شبِ تارِ الست سے  اس نور اولین کا اجالا تم ہی تو ہو   سب کچھ تمہارے واسطے پیدا کیا گیا سب غایتوں کی غایتِ اولی تم ہی تو ہو  ...


  اے کربلا کی خاک اس احسان کو نہ بھول تڑپی ہے تجھ پہ لاش جگر گوشہ بتول   اسلام کے لہو سے تری پیاس بجھ گئی سیراب کر گیا تجھے خونِ رگِ رسول   کرتی رہے گی پیش شہادت حسین کی آزادی حیات کا یہ سرمدی اصول   چڑھ جائے کٹ کے سر...


  اے خاور حجاز کے رخشندہ آفتاب صح ازل ہے تیری تجلی سے فیضیاب   زینت ازل کی ہے تو ، ہے رونق ابد کی تو دونوں میں جلوہ ریز ہے تیرا ہی رنگ و آب   چوما ہے قدسیوں نے ترے آستانہ کو تھامی ہے آسمان نے جھک کر تری رکاب   شایاں ہ...


  پہنچتا ہے ہر اک میکش کے آگے دور جام اس کا  کسی کو تشنہ لب رکھتا نہیں ہے لطف عام اس کا   گواہی دے رہی ہے اس کی یکتائی پہ ذات اس کی دوئی کے نقش سب جھوٹے ، ہے سچا ایک نام اس کا    ہر اک ذرہ فضا کا داستاں اس کی سناتا ہے  ہر ا...


  بنائے اپنی حکمت سے زمین و آسمان توُ نے   دکھائے اپنی قدرت کے ہمیں کیا کیا نشاں توُ نے     تری صنعت کے سانچے میں ڈھلا ہے پیکرِ ہستی   سمویا اپنے ہاتھوں سے مزاج ِ جسم و جاں تو ُ نے     نہیں موقوف خَلّاقی تری ا س ایک دُنیا پر  ...


  پہنچتا ہے ہراک مے کش کے آگے دور جام اس کا  کسی کو تشنہ لب رکھتا نہیں ہے لطف عام اس کا    گواہی دے رہی ہے اس کی یکتائی پہ ذات اس کی  دوئی کے نقش سب جھوٹے ہے سچا ایک نام اس کا   عبودیت کو بھی کیا کیا مدارج اس نے بخشے ہیں جہ...


  محمد مصطفی گنج سعادت کے امیں تم ہو شفیع المذنبیں ہو ، رحمۃ اللعالمیں تم ہو   ہوئی تکمیل دین تم سے کہ ختم المرسلیں تم ہو رسالت ہے اگر انگشتری اس کے نگیں تم ہو   تمہاری یاد ہو جس دل میں ایسے دل کا کیا کہنا مکاں ہو گا عجب ہی...