شوگر مريضوں کے لیے پرہيز

مصنف : ابو عبداللہ

سلسلہ : طب و صحت

شمارہ : اگست 2023

طب و صحت

شوگر مريضوں کے لیے پرہيز

ابن عبداللہ

وہ چيزيں جو نہيں كھاني چاہييں

وائٹ بریڈ،براؤن بریڈ، پاپے، بن، بسکٹ، بیکری آئٹمز ،سفید چاول، براؤن چاول، سیلا چاول، باسمتی چاول،آٹا، میدہ، سوجی، جو، گندم،سفید آٹا، لال آٹا،دلیہ، ساگودانہ،(شوگر فری بسکٹ، شوگر فری پاپے/بن/ڈبل روٹی/آئسکریم/شوگر فری کولڈرنک وغیرہ سے بھی بچنا ہے-چپاتی، شیرمال، نان، روٹی، پراٹھا، پیزا،شوارما،پاستا، میکرونی، میگی نوڈلز، سموسہ، رول وغیرہ-ڈیپ فرائیڈ کھانے، آم، کشمش، کسی بھی قسم کا جوس-چینی،شہد، گڑ، براؤن شوگر، اسٹیویا، آرٹیفیشل سوئیٹنر-سیریلز، دلیہ، اناج، میٹھے پھل، پینٹ بٹر، فروزن فوڈ،مارجرین بلوبینڈ، کریم، سافٹ ڈرنکس، سوڈا، لمکا،بوتل،کارن سیرپ، کولا، اسپورٹس ڈرنک، انرجی ڈرنک،چیز، پنیر، آلو،پاپڑ، چپس، فرائیز، سلانٹی، کرکرکرے

چربی، چکنائی، ٹرانس فیٹ، ایکسٹرا آئل، گھی،تیز مرچ،بروسٹ، زنگر برگر، فاسٹ فوڈ، تلی، گردے،پروسسڈ فوڈ، مٹھائی،حلوہ،اوجھڑی،کارن فلور، کارن   فليكس ،كسابی،شکرقندی،اروی،رائی،جوار،شلجم، مکئی، کدو،مٹر،روح افزا، شربت صندل، سردائی، لسی، گولا گنڈا،قلفی،لال شربت، میٹھی گولیاں، میٹھی دوائیاں،آئسکریم، فالودہ،کھیر،فرنی، کسٹرڈ،چیونگم، ٹافی،سیرپ،بالائی

اور سب سے ضروری چیزیں جن سے بچنا ہے

سستی، ہڈحرامی، بدپرہیزی، کم نیند، ٹینشن،موٹاپا،توند، اسٹریس، جھگڑا، ٹوٹکے، نیم حکیم، ہر بیماری میں ایکسپرٹ خاندان کا بندہ، صفائی سے لاپرواہی، پاؤں کے ہفتہ وار چیک اپ سے غفلت، آنکھوں، گردوں، شوگر اور پیشاب کے ٹیسٹ سے غفلت،قبض، زخم،مایوسی، منفی خیالات ، منفی صحبت۔

وہ چیزیں جو اہل شوگر سلاد اور واک کے ساتھ کم نمک مرچ اور کم چکنائی میں پکا کر اعتدال میں کھا سکتے ہیں۔

سالن، سجی، باربی کیو، انڈے،قیمہ،دالیں،لوبیا،چنے، بیف (علاوہ چربی) مٹن، دنبہ، اونٹ کا گوشت ،تیتر،بٹیر،جھینگا، چڑا، پایا، چکن، فش، سبزیاں (علاوہ شلجم،مٹر اور آلو) سلاد، بادام کاجو اخروٹ،بھنے چنے، مونگ پھلی، صبحِ صادق کی تازہ ہوا ، بیسن کی روٹی، کھائیں۔ کریلے کا جوس، جامن،فالسہ،آڑو،پپیتا، پھیکی کالی ،سبز ،گلابی چائے۔ہر کھانے کے بعد چالیس سے ستر منٹ تک واک ضرور کریں، نیند بھرپور لیں آٹھ سے دس گھنٹے ۔ہر تین ماہ میں ایچ بی اے ون سی ٹیسٹ کرائیں۔ اور لیول چھ سے کم لے کر آئیں۔ ڈاکٹر اور ماہرِ غذائیت سے رابطے میں رہیں۔ ورزش کو معمول بنائیں ۔