محبت، زندہ باد

مصنف : عارف انیس

سلسلہ : سماجیات

شمارہ : جون 2022

محبت کی ساری کہانیاں دلربا ہوتی ہیں، محبت بار بار کی جانی چاہئے اور اکثر بیماریوں کا علاج محبت ہی ہے، کام نہ کرے تو ڈوز بڑھا دیں!
محبت کے معاملے میں ہمارے ہاں مشرق کے حوالے سے مبالغہ آرائی عام ہے اور تصور کیا جاتا ہے کہ مغرب میں محبت کی موت واقع ہو چکی ہے، حالانکہ دنیا کے مختلف خطوں میں 60 سے زائد ممالک پھرنے کے بعد تو یہی سمجھ آیا ہے کہ "جو بھی کچھ ہے محبت کا ہی پھیلاؤ ہے". 
مارگریٹ سے ملیے. یہ لندن میں بسنے والی ایک عورت ہے جو ہر روز زیر زمین ٹرین سٹیشن پر جاتی ہے اور پلیٹ فارم پر بیٹھ کر، گاڑیوں کی پیش رفت کے بارے میں، سپیکرز پر کیا جانے والا اعلان سنتی ہے.  لندن ٹرین سٹیشنز پر سب سے زیادہ سنے جانا والا اعلان" مائنڈ دا گیپ" ہے، جو 1970 کی دہائی میں ریکارڈ کیا گیا تھا. مائنڈ دا گیپ، کا مقصد مسافروں کو تنبیہ کرنا ہے کہ گاڑی سے اترتے یا چڑھتے وقت وہ گاڑی کے پائیدان اور سٹیشن کے درمیانی فاصلے کا خیال رکھیں. خاص بات یہ ہے کہ یہ اعلان مارگریٹ کے مرحوم شوہر کی آواز میں ریکارڈ کیا گیا ہے۔
تصویر میں ڈاکٹر مارگریٹ میک کولم اپنے شوہر اوسوالڈ لارنس کی موت کے بعد بینچ پر بیٹھی، اپنے شوہر کی آواز میں "مائنڈ دا گیپ" ریکارڈنگ کو سننے کا انتظار کر رہی ہے. 
2003 میں، اوسوالڈ مارگریٹ کے دل میں ایک بہت بڑا خلا چھوڑ کر دنیا سے رخصت ہوگیا۔ چنانچہ مارگریٹ نے اپنی زندگی کے ساتھی سے قربت ڈھونڈنے کا یہی طریقہ تلاش کیا کہ وہ روزانہ ٹرین سٹیشن پر جا کر اوسوالڈ کی آواز میں اناؤنسمنٹ سنتی ہے.
تقریباً نصف صدی کے قریب "مائنڈ دا گیپ" کی اناؤنسمنٹ چلانے کے بعد، اس آواز کی جگہ الیکٹرانک ریکارڈنگ نے لے لی۔2012 میں پریشانی کے عالم میں مارگریٹ نے لندن کی ٹرانسپورٹ کمپنی (ٹی ایف ایل یعنی ٹرانسپورٹ فار لندن) سے رابطہ کیا تو اس کی حالت بہت خراب تھی.
وہ آواز کہاں چلی گئی؟" اس نے پوچھا اور اس کی آنکھوں سے آنسو بہ رہے تھے. عملہ ہکا بکا رہ گیا کیونکہ وہ اس کی بات سمجھنے سے قاصر تھے. 
مارگریٹ نے انہیں ساری کہانی سنائی اور اپنے شوہر کی آواز میں کیسٹ مانگی تاکہ وہ گھر میں اپنے شوہر کی آواز سننا جاری رکھ سکے۔
جب دنیا کی بڑی ٹرانسپورٹ کمپنیوں میں سے ایک، ٹی ایف ایل کو مارگریٹ اور اوسوالڈ کے اس محبت بھرے تعلق کا معلوم ہوا تو کمپنی نے ناردرن ریلوے لائن کے ایمبینکمنٹ اسٹاپ کے قریب رہنے والی مارگریٹ کی آسانی کے لئے الیکٹرانک ریکارڈنگ کی بجائے اس کے شوہر کی آواز میں اعلان کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا. مہینے اس کام میں صرف کیے گئے تاکہ اوسوالڈ کی پرانی ریکارڈنگ ڈھونڈی جاسکے، اور بالآخر یہ کام کرلیا گیا. آج ایمبینکمنٹ سٹیشن پر تمام مسافر اوسوالڈ لارنس کی آواز سن سکتے ہیں اور یہ سوچ سکتے ہیں کہ ہم سب نے چلے جانا ہے، مگر محبت موجود رہنے کے لئے ہے۔
میں یہ سطور ایمبینکمنٹ سٹیشن پر اوسوالڈ کی آواز میں "مائنڈ دا گیپ" اعلان سنتے ہوئے لکھ رہا ہوں.