حمدِ باری تعالیٰ

مصنف : تفاخر محمود

سلسلہ : حمد

شمارہ : مارچ 2022

خود کو جو حق کی محبت میں مٹا دیتا ہے
اس کے ہاتھوں میں خدا ارض وسما دیتا ہے
شرک کی آگ جو سینے سے بجھا دیتا ہے
اس کا دل ظلمتِ شب میں بھی ضیا دیتا ہے
میں کہ اس خالقِ کونین کے در کا ہوں فقیر
جو فقیروں کو شہنشاہ بنا دیتا ہے
اس کی اس نعمتِ عظمیٰ کو بیاں کیسے کروں
سانس لینے کو جو ہر وقت ہوا دیتا ہے
جو بھی سہتا ہے علامت کو شکیبائی سے
ایسے بیمار کو اللہ شفا دیتا ہے
یہ تو ہم کہ جو جاتے ہی نہیں اس کے قریب
وہ تو ہر وقت ہی بخشش کی صدا دیتا ہے
جو بھی ہو جاتا ہے اس ذات کا ، اللہ اسے
اپنے دیدار کی صورت میں صلہ دیتا ہے
شکر میں اس کا تفاخر نہ کروں کیسے ادا
مجھ کو عزّت جو محافل جدا دیتا ہے