پودینہ

مصنف : حکیم محمد اشرف

سلسلہ : طب و صحت

شمارہ : ستمبر 2013

پودینہ ایک فرحت بخش سبزی اور طبعی اعتبار سے بھرپور شفا بخش تاثیر رکھنے والی جڑی بوٹی ہے۔ پودینہ کئی کھانوں میں استعمال ہوتا ہے۔ اگرچہ اسے کلی طور پر سبزی کے طور پر پکا کر نہیں کھایا جاتا ہے لیکن پودینہ کے ذائقہ سے کھانوں کو مہکانے اور طبیعت میں فرحت لانے کیلئے بالخصوص استعمال کیا جاتا ہے۔ جڑی بوٹیوں کے مغربی ماہر پلائنی کی رائے کے مطابق پودینہ کی خوشبو دماغ کو تازگی بخشتی ہے جنہیں خشکی گھبراہٹ اور ذہنی انتشار اور افسردگی کا احساس ہو رہا ہو وہ تازہ پودینہ کی خوشبو سے اپنا علاج کرسکتے ہیں۔ پودینہ میں ایسے اجزاء ہیں جو طبیعت کو گوشت کھانے پر اکساتے ہیں۔ ایسے افراد جو گوشت خور ہوں انہیں غذا میں پودینہ بطور سلاد استعمال کرنا چاہیے۔پودینہ کی کئی اقسام ہیں۔ ان میں سیبی پودینہ’ رنگ برناپودینہ، سیاہ پودینہ، سفید پودینہ، ادرکی پودینہ، لیمونی پودینہ، کالی نفسی پودینہ خوشبودارپودینہ معروف اقسام ہیں۔

پودینہ طبیعت میں فرحت لاتا’ کھانے کی رغبت بڑھاتا’ کاسرریاح’ متلی روکتا’ مسامات کھولتا اور رگیں کشادہ کرتا ہے۔ بلڈپریشر کے مریضوں کیلئے پودینہ اور لہسن کی چٹنی مفید ثابت ہوتی ہے۔ خواتین ایام شروع ہونے سے تین چار دن پہلے پودینہ کا جوشاندہ پینا شروع کردیں تو ایام کھل کر آتے ہیں۔پودینہ چونکہ طبیعت میں فرحت لاتا ہے اسی لیے اس کی ٹافیاں بھی بنائی جاتی ہیں اور غذاؤں اور دواؤں کے علاوہ بیرونی استعمال کیلئے بنائی جانے والی کاسمیٹکس میں اس کے اجزا کو شامل کیا جاتا ہے۔ خاص طور پر چین میں پودینہ صدیوں سے بطور علاج استعمال ہوتا آرہا ہے اور اس کے ہر جز سے مکمل طور پر استفادہ کیا جاتا ہے لیکن اب پودینہ کابطور علاج تصور کم ہوچکا ہے۔ مغربی ایشیائی ممالک میں پودینے کا تیل’ چیونگم’ ٹوتھ پیسٹ اور بیکری میں استعمال کیا جاتا ہے چونکہ پودینے میں وٹامنز اور معدنی اجزاء وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں لہٰذا پودینہ تازہ ہو یا خشک اس کا استعمال بہرحال لذت کام و دہن اور صحت کیلئے ضروری سمجھا جاتا ہے۔پودینہ کو بطور غذا بھی استعمال کیا جائے تو ایسے افراد جو گردے اور مثانے کی پتھریوں سے پریشان ہیں انہیں پودینہ کھانا چاہیے۔

معدہ کی اینٹھن اور ایسے افراد جن کا معدہ کمزور ہو’ معدے میں گیس بنتی ہو یا بھاری پن کی شکایت ہو ان کیلئے سبز پودینہ کے پتے نہایت کارآمد دوا ثابت ہوسکتے ہیں۔ پودینے کا جوس عمدہ محرک انگیز مشروب ہے۔ پودینہ کے تازہ جوس میں ایک چھوٹا چمچ شہد اور لیموں ملا کر دن میں تین بار استعمال کیا جائے تومعدہ اپنے افعال درست کرلیتا ہے۔ ماہرین غذائیات اور اطباء کا کہنا ہے کہ ا گر پودینہ کا قہوہ روزانہ ایک کپ صبح وشام لیا جائے تو نہ صرف معدہ درست رہتا ہے بلکہ چہرے پر نکھارآتا ہے۔ پیٹ کے درد میں مبتلا بچوں کو چوتھائی چمچ پودینہ کے بیج چبانے کیلئے دئیے جائیں اور بعدازاں پانی پلادیا جائے تو ان کی تکلیف رفع ہوجاتی ہے۔

پودینہ اپنے خوشگوار ذائقہ اور اجزا کی وجہ سے دانتوں کے معروف امراض اور بدبو کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ پودینہ میں کلوروفل اور جراثیم ہوتے ہیں اگر کسی کو پائیوریا’ مسوڑھوں کی خرابی اور دانتوں کی کمزوری جیسی شکایت ہو یا پھر گلا بیٹھ جائے اور زیادہ بولنے سے خراش پیدا ہوجائے تو تازہ پودینے کے پتے چبانے اور تازہ پودینے کے جوشاندہ میں نمک ملا کر غرغرے کئے جائیں تو آواز کھل جاتی اور گلے کی تکلیف رفع ہوجاتی ہے۔پودینہ چونکہ جراثیم کش خصوصیات رکھتا ہے چہرے کی پھوڑے پھنسیوں اور جلدی امراض مثلاً خارش’ سوزش پر لگایا جائے تو بیماری ختم ہوجاتی ہے۔ اطباء پودینہ کے سفوف کو بچوں کی پیدائش میں وقفہ کیلئے بھی استعمال کراتے ہیں۔پودینے کا جوس ایک چمچہ دو چمچے خالص جو کا سرکہ ہم وزن شہد اور چار اونس گاجر کے جوس میں ملا کر دن میں تین بار پیا جائے تو دمہ اور برونکائٹس کے امراض میں مبتلا افراد کو خاصی تسکین ملتی ہے۔ یہ نسخہ سانس کو بحال کرتا اور جراثیم اور موسمی اثرات سے بچاتا ہے۔

٭٭٭