مکافات عمل


مضامین

            راؤیعقوب میرے پرانے دوست ہیں۔ کسی زمانے میں ہم دونوں ایک سیاسی ہفت روزہ میں اکٹھے کام کرتے تھے۔ پھر یوں ہوا کہ 1970میں، مَیں لیکچرر ہو کر سرکاری ملازمت میں چلا گیا اور یعقوب صاحب، اسلام آباد کے ایک علمی ادارے میں آفیسر بن گئے۔ جہاں سے ...


بے گناہ کو پھانسی پر چڑھانے کے بعد قدرت نے اس سے بیوی اور اولاد سمیت ہر چیز چھین لی اور اس کی زندگی جہنم کے عذاب سے بھی بدتر ہوگئی۔ یہ واقعہ مجھے اوکاڑہ کے بزرگ استاد ماسٹر علی احمد صاحب نے سنایا۔ موصوف ۱۹۳۳ء میں برخ جیوے کے علاقہ (اوکاڑہ) میں ...


            کہتے ہیں جب انسان پریشان ہو، تو اسے چاہیے کہ انا للہ وانا علیہ راجعون کا ورد کرنے لگے۔ یوں اللہ تعالیٰ اسے پریشانی سے نجات دے دیتے ہیں۔ اسی لیے آج میں بھی مذکورہ آیت کا وردکرنے لگا۔ مگر جو دل ہزار قسم کے وسوسوں میں گھرا ہو،شیطان نے اپن...


            حاجی خدا بخش ہمارے علاقے کے بہت ہی نیک نام بزرگ تھے۔ مجھے تو ان کی زیارت کا شرف حاصل نہیں ہوا، میرے ہوش سنبھالنے سے کچھ ہی پہلے وہ دنیا سے رخصت ہو گئے تھے، لیکن والدین اور دیگر لوگوں کو ان کی تعریف کرتے پایا۔ انھوں نے باقاعدہ تعلیم نہی...


            لیڈی ڈاکٹر کرنل ‘‘ش’’ آج بھی پاک فوج میں خدمات سر انجام دے رہی ہیں۔ دل کی انتہائی سادہ اور اپنے پیشے میں بے پناہ مہارت رکھتی ہیں۔ وہ علم دوست اور ادب پرور شخصیت بھی ہیں۔ ان کی زندگی کا یہ عجیب واقعہ اللہ کی گرفت کا عکاس ہے۔ واقعہ ان کی...


            شریفاں بی بی …… کتنا اچھا نام تھا اس کا، لیکن کسی نے زنگی کا نام کافور رکھ دیا تھا کہ اس کے اطوار اور رویے میں شرافت کا دور دور تک گزر نہ تھا۔ جوان ہوئی تو اپنے آشنا کرامت مغل فقیر کے ساتھ بھاگ کر ہمارے گاؤں میں آگئی۔ وہ واجبی سی شکل و...


            حاجی خدا بخش ہمارے علاقے کے بہت ہی نیک نام بزرگ تھے۔ مجھے تو ان کی زیارت کا شرف حاصل نہیں ہوا، میرے ہوش سنبھالنے سے کچھ ہی پہلے وہ دنیا سے رخصت ہو گئے تھے، لیکن والدین اور دیگر لوگوں کو ان کی تعریف کرتے پایا۔ انھوں نے باقاعدہ تعلیم نہی...


میرے محل میں 60 افراد ملازم تھے یہ میرا ذاتی سٹاف تھا یہ لوگ میرے اشاروں کے مُنتظر رہتے لیکن کُہنہ سال خاتون نے ٹھنڈی سانس بھری ٹِشو پیپر سے آنکھیں پونچھیں اور گُلو گیر آواز میں بولی اب میرے پاس صرف دو ملازم ہیں۔ ایک عورت میرے لئے کھانا بناتی ہے...


میرا تعلق ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ سے ہے۔ میری ماں کی عمر تیرہ برس تھی جب میری نانی کا انتقال ہوا- میری نانی کی وفات کے بعد میرے نانا نے میری ماں کی پرورش کا بیڑا اٹھایا مگر انہیں جلد ہی یقین ہوگیا کہ وہ یا تو میری ماں کو کما کر کھلا سکتے ہیں یا پھر ان ک...