افسانہ


مضامین

میں جس کنبے میں بیاہ کر گئی انکے چھ بیٹے تھے میرے حصے میں جو آیا وہ سب سے چھوٹا اور زبردستی کا لاڈلا تھا ایسے لاڈلے بڑے بھائیوں کی شادی کے بعد  نکھٹو کہلاتے ہیں  یا طفیلی ۔ میری قسمت کی خرابی تھی جو مجھے اسکے  پلے سے باندھ دیا گیا ۔  میری شادی کے...


ڈھولک کی تھاپ پر لڑکیاں رخصتی کا گیت گا رہی تھیں۔۔۔! کِناں جمیاں تے کناں لے جانڑیاں -(کس گھر جنم لیا اور کون ہمیشہ کے لیے لے جائےگا)  میں لڑکیوں کے جھرمٹ میں گیت کے بول سن کر ایک لمحے کو اداس ہوئی اور کسی بہانے کمرے سے نکل کر باہر صحن میں آ گئی۔...


1 کوئی ہے۔؟ آواز تودو۔بھائی عبدالحمید  اے بھائی عبدالحمید۔میرے بھائی۔ دروازے کا پٹ کھلا رہنے دو۔ میرا بھائی آ رہا ہے، دیکھو سامنے شیشم تلے وہ بیٹھا وضو کر رہا ہے۔ میں کہتا نہ تھا میرا ماں جایا ضرور آئےگا۔  حکیم جی، سردی شدید ہے، دروازہ بند ک...


ذہنی طور پر معذور ایک یتیم لڑکی کی کہانی جو گاؤں کے لوگوں کی خدمت کر کے اپنا پیٹ پالتی ہے۔  گاؤں کے پاس ہی چن شاہ کا مزار تھا جہاں ہر سال عرس لگتا تھا۔ اس سال وہ بھی چن شاہ کے عرس کے میلے میں گئی تھی اور وہاں اسے حمل ٹھہر گیا۔ گاؤں والوں کو اس...


اپریل کا مہینہ تھا۔ بادام کی ڈالیاں پھولوں سے لد گئی تھیں اور ہوا میں برفیلی خنکی کے باوجود بہار کی لطافت آ گئی تھی۔ بلند و بالا تنگوں کے نیچے مخملیں دوب پر کہیں کہیں برف کے ٹکڑے سپید پھولوں کی طرح کھلے ہوئے نظر آرہے تھے۔ اگلے ماہ تک یہ سپید پھول ...


ادب  و افسانہ گاؤں کا غیرضروری آدمی محمد حامد سراج زمین پر سورج کتنے قرنوں سے طلوع اور غروب کے عمل سے گزر رہا ہے۔ یہ اندازہ تخمینہ لگنا ممکن ہی نہیں ہے۔ سب اپنے اپنے محور میں گھوم رہے ہیں۔ چاند، ستارے، سورج، زمین، انسان، چرند پرند اور دکھ...


ادب و افسانہ میری موت خواجہ احمد عباس کہانی کی کہانی یہ ایک سچا واقعہ ہے۔ اس کہانی کا خاص کردار ایک فرقہ پرست مسلمان ہے۔ وہ مسلمان سكھوں سے ڈرتا ہے اور ان سے نفرت بھی کرتا ہے۔ وہ اپنے پڑوسی سكھ پر ذرا بھی بھروسا نہیں کرتا۔ تقسیم کے وقت...


افسانہ اور عائشہ آگئی قدرت اللہ شہاب کہانی کی کہانی ’’یہ ایک ایسے شخص کی کہانی ہے، جو تقسیم کے وقت بمبئی سے کراچی ہجرت کر جاتا ہے۔ وہاں وہ بطور روزگار کئی کام کرتا ہے، لیکن اسے کامیابی نہیں ملتی۔ پھر کچھ لوگ اسے دلالی کرنے کے لیے کہتے...


افسانہ غير ملكی ادب گورکن خليل جبران- تر جمہ ، ابوالحسين آزاد سایۂ زیست کی وادی میں جہاں ہر طرف کھوپڑیوں اور ہڈیوں کے ڈھیر لگے تھے میں میلوں تنہا چلتا رہا۔ ہر طرف گھٹا ٹوپ اندھیرا چھایا ہوا تھا۔ دھند کے بادلوں نے ستاروں کو اپنی لپیٹ می...


افسانہ تیرہ سال آٹھ مہینے نعیم بیگ ہیلو۔۔۔ کیا آپ سریش کمار ہیں؟“ ایک کھنکتی ہوئی نسوانی آواز نے مجھے اپنی طرف متوجہ کیا۔”جی۔۔۔ میں ہی سریش کمار ہوں۔“ میں نے سر اٹھا کر دیکھا۔”میں نگہت ارمانی ہوں۔ میں نے آپ کی تصویر دیکھ رکھی تھی سو پہچا...


افسانہ ڈرائنگ روم تو ايك گزرگاہ ہے حامد سراج ایک روزشام ڈھلے میں ایک میڈیکل سٹور سے دوائی لے رہا تھا کہ موبائل پر Miss Call نے متوجہ کیا۔ نمبر دیکھا تو اجنبی تھا۔ رانگ نمبر معمول ہوں تو توجہ دینا عبث ٹھہرتا ہے۔ وقت کے ضیاع کے سوا کچھ ہاتھ...


افسانہ وقت سمندر منشا ياد قلعہ نما عالی شان عمارت کے اندر داخل ہوتے ہی میرے قدم رک جاتے ہیں۔ میں اس منظر کی تاب نہیں لا سکتا اور آنکھیں بند کر لیتا ہوں مگر پھر آنکھیں کھولتا ہوں تو کچھ دکھائی اور سجھائی نہیں دیتا اور کچھ پتہ نہیں چلتا کہ ...