محمد حامد سراج


مضامین

            ڈھولک کی تھاپ پر لڑکیاں رخصتی کا گیت گا رہی تھیں -!کِناں جمیاں تے کِناں لے جانڑیاں (کس گھر جنم لیا اور کون ہمیشہ کے لیے لے جائے گا)             میں لڑکیوں کے جھرمٹ میں گیت کے بول سن کر ایک لمحے کو اداس ہوئی اور کسی بہانے کمرے سے نکل...


ڈھولک کی تھاپ پر لڑکیاں رخصتی کا گیت گا رہی تھیں۔۔۔! کِناں جمیاں تے کناں لے جانڑیاں -(کس گھر جنم لیا اور کون ہمیشہ کے لیے لے جائےگا)  میں لڑکیوں کے جھرمٹ میں گیت کے بول سن کر ایک لمحے کو اداس ہوئی اور کسی بہانے کمرے سے نکل کر باہر صحن میں آ گئی۔...


1 کوئی ہے۔؟ آواز تودو۔بھائی عبدالحمید  اے بھائی عبدالحمید۔میرے بھائی۔ دروازے کا پٹ کھلا رہنے دو۔ میرا بھائی آ رہا ہے، دیکھو سامنے شیشم تلے وہ بیٹھا وضو کر رہا ہے۔ میں کہتا نہ تھا میرا ماں جایا ضرور آئےگا۔  حکیم جی، سردی شدید ہے، دروازہ بند ک...


ادب و افسانہ مکینک کہاں گیا محمد حامد سراج دل پر لگنے والی چوٹ گہری تھی، من میں اترنے والا گھاؤ شدید تھا۔اس کی آنکھیں جھکی تھیں۔ پاؤں کے انگوٹھے سے وہ زمین کرید رہاتھا۔آنکھیں اٹھانا اس تربیت کے خلاف تھاجواس کی طبیعت اورمزاج کا بچپن سے حصہ...


ادب  و افسانہ گاؤں کا غیرضروری آدمی محمد حامد سراج زمین پر سورج کتنے قرنوں سے طلوع اور غروب کے عمل سے گزر رہا ہے۔ یہ اندازہ تخمینہ لگنا ممکن ہی نہیں ہے۔ سب اپنے اپنے محور میں گھوم رہے ہیں۔ چاند، ستارے، سورج، زمین، انسان، چرند پرند اور دکھ...


افسانہ ڈرائنگ روم تو ايك گزرگاہ ہے حامد سراج ایک روزشام ڈھلے میں ایک میڈیکل سٹور سے دوائی لے رہا تھا کہ موبائل پر Miss Call نے متوجہ کیا۔ نمبر دیکھا تو اجنبی تھا۔ رانگ نمبر معمول ہوں تو توجہ دینا عبث ٹھہرتا ہے۔ وقت کے ضیاع کے سوا کچھ ہاتھ...


افسانہ نقش گر محمد حامد سراج ماسکو کی TRETYAKOV گیلری میں گھومتے ہوئے وہ ایک پینٹنگ کے سامنے رک گیا۔ TERRACE ON THE SEA SHORE 1828. طویل برآمدے کے ستون کے ساتھ ایستادہ لڑکے کے سر پر سرخ ٹوپی تھی۔ لڑکے کے سامنے ایک معصوم بچہ دیوار سے...