قدرت اللہ شہاب


مضامین

ادب ماں جی  قدرت اللہ شہاب دوسری قسط ماں جی پر ان مکالموں کا کچھ اثر نہ ہوتا تھا لیکن ایک بارماں جی رشک وحسد کی اس آگ میں جل بھن کر کباب ہو گئیں جو ہر عورت کا ازلی ورثہ ہے۔ گلگت میں ہر قسم کے احکامات گورنری کے نام پر جاری ہوتے تھے جب یہ چرچ...


‘‘برہام پور (انڈیا) کے قریب ایک چھوٹے سے گاؤں میں مسلمانوں کے بیس پچیس گھر آباد تھے۔ ان کی معاشرت ہندووانہ اثرات میں اس درجہ ڈوبی ہوئی تھی کہ رومیش علی ، صفد ر پانڈے ، محمود مہنتی ، کلثوم دیوی اورپربھاوئی جیسے نام رکھنے کا رواج عام تھا۔گاؤں میں ای...


            ‘‘دو وزیروں کادورہ خاص طور پر میرے دل پر نقش ہے ۔ ان کی آمد پر دو میل (آزاد کشمیر) کے پار کئی سو افراد ان کے والہانہ استقبال کے لیے پل کے قریب جمع ہو گئے ۔ دونوں وزیر کار سے نیچے اتر کر لوگوں سے ہاتھ ملانے لگے ، تو ایک چھوٹے موٹے جلسے ...


ایک روز ایک بے حد مفلوک الحال بڑھیا آئی۔ رو رو کر بولی کہ میری چندبیگھہ زمین ہے جسے پٹواری نے اپنے کاغذات میں اس کے نام منتقل کرنا ہے لیکن وہ رشوت لیے بغیر یہ کام کرنے سے انکاری ہے۔ رشوت دینے کی توفیق نہیں۔ تین چار برس سے وہ طرح طرح کے دفتروں میں ...


            ایک روز ایک پرائمری سکول کا استاد رحمت الٰہی آیا۔ وہ چند ماہ کے بعد ملازمت سے ریٹائر ہونے والا تھا۔ اس کی تین جوان بیٹیاں تھیں۔ رہنے کے لیے اپنا گھر بھی نہیں تھا۔ پنشن نہایت معمولی ہو گی۔ اسے یہ فکر کھائے جا رہی تھی کہ ریٹائر ہونے کے ب...


افسانہ اور عائشہ آگئی قدرت اللہ شہاب کہانی کی کہانی ’’یہ ایک ایسے شخص کی کہانی ہے، جو تقسیم کے وقت بمبئی سے کراچی ہجرت کر جاتا ہے۔ وہاں وہ بطور روزگار کئی کام کرتا ہے، لیکن اسے کامیابی نہیں ملتی۔ پھر کچھ لوگ اسے دلالی کرنے کے لیے کہتے...