جنت سے کہیں بڑھ کے حسیں ان کا نگر ہے

مصنف : محمد اکرم تائب

سلسلہ : نظم

شمارہ : اپریل 2013

 

جنت سے کہیں بڑھ کے حسیں ان کا نگر ہے
پھر پیشِ نظر میرے مدینے کا سفر ہے
 
ہر سمت نظر آتا ہے یاں طور کا جلوہ
ہر زلفِ شبِ تار بھی رخسارِ قمر ہے
 
بیٹھا ہوں میں روضے کے قریں تھام کے جالی
رحمت کی گھٹا چھائی ہے اب وقت سحر ہے
 
سب آ کے درِ پاک پہ خاموش کھڑے ہیں
ہم سے بھی کہیں بڑھ کے انھیں دل کی خبر ہے
 
محشر میں کوئی بات نہ بن پائے گی اپنی
تھوڑی سی بھی الفت کی کمی دل میں اگر ہے
 
سدرہ سے بھی آگے جو چلا آج ہے ملنے
جبریل بھی حیراں ہے کہ یہ کون بشر ہے
 
میں شکر ادا کیسے کروں آپ کا تائب 
مجھ سے بھی گنہگار پر رحمت کی نظر ہے