نور القرآن

مصنف : مولانا عبدالمالک

سلسلہ : آرا و تاثرات

شمارہ : اپریل 2013

نور القرآن کے بارے میں مولانا عبدالمالک (منصورہ) کے تاثرات

            نورالقرآن [سات تراجم، نو تفاسیر]، مرتب: محمد صدیق بخاری۔ ناشر: سوے حرم پبلی کیشنز، ۵۳۔ وسیم بلاک، حسن ٹاؤن، ملتان روڈ، لاہور۔ فون: ۴۰۲۱۷۱۳۔۰۳۲۱ صفحات: اوّل:۵۲۰۔ دوم: ۴۴۳۔ سوم:۵۳۰۔ چہارم:۴۰۳۔ ہدیہ (علی الترتیب): اوّل: ۵۰۰روپے، دوم: ۴۰۰روپے، سوم و چہارم: ۵۰۰’’۵۰۰روپے۔

            محترم محمد صدیق بخاری نے اْردو کے معتبر تراجم (شاہ عبدالقادر، مولانا اشرف علی تھانوی، مولانا احمد رضا خان، مولانا جونا گڑھی، سید ابوالاعلیٰ مودودی، مولانا امین احسن اصلاحی، محترم جاوید احمد غامدی)اور معتبر تفاسیر (معارف القرآن، خزائن العرفان، تفہیم القرآن، احسن البیان، ضیاء القرآن، تفسیرماجدی، تدبر قرآن، البیان)کے منتخب نکات نْورالقرآن میں جمع کردیے ہیں۔ یہ ایک بہترین کوشش اور کاوش ہے۔ اْردو تفاسیر کے مطالعے کا خواہش مند طالب علم اور عالم ایک مجموعے میں تمام تفاسیر کا مطالعہ کرلیتا ہے، اور اسے انتخاب کی دقت بھی نہیں اْٹھانا پڑتی۔ مترجمین اور مفسرین اپنے دور کی مشہور اور معروف بلندپایہ علمی شخصیات ہیں جو مرجع خلائق تھے اور ہیں۔ ان میں سے ہر ایک نے پوری عرق ریزی اور محنت سے قرآنِ پاک کا گہرائی اور گیرائی سے مطالعہ کیا اور اہلِ ایمان کو قرآنِ پاک سے وابستہ کرنے میں نمایاں کردار ادا کیا۔

            آج بھی اہلِ علم ان تفاسیر سے استفادہ کر رہے ہیں۔ مرتب نے استفادہ کرنے والوں کا کام آسان کردیا ہے۔ اس کام کا طریق کار اور مقصد بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں: ‘‘مرتب کے پیش نظر کسی خاص مکتبِ فکر کا ابلاغ یا ترویج نہیں بلکہ خالص علمی انداز میں تعلیم دینا ہے۔ اس لیے مرتب نے کہیں بھی اپنا نقطہ نظر بیان کرنے کی کوشش نہیں کی۔ تمام مکاتب فکر کی آرا کا خلاصہ کم و بیش انھی کے الفاظ میں قاری تک پہنچانا پیش نظر ہے۔ لیکن یہ خیال رہے کہ تمام آرا کو بیان کرنے کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ مرتب کے نزدیک یہ سب صحیح ہیں۔ ان میں بہتر، غیربہتر یا صحیح یا غلط کا انتخاب قاری کے ذمے ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ نْورالقرآن کے قاری میں جستجو پیدا ہو اور وہ حق کی تلاش میں آگے بڑھے، اہلِ علم سے رجوع کرے اور مطالعہ و تحقیق کے ذوق کو ترقی دے تاکہ دینِ حق سے اس کا شعوری تعلق قائم ہو، نہ کہ وہ تعلق جو محض آباؤاجداد کی روایات اور سنی سنائی باتوں اور چند تعصبات اور رسوم پر مشتمل ہوتا ہے۔ ہماری خواہش ہے کہ معاشرے میں دوسروں کی بات سننے، پڑھنے اور اس پر غور کرنے کے ساتھ ساتھ وسعت اور برداشت کی روایت جنم لے۔ مسالک اور مکاتب فکر کے درمیان فاصلے کم ہوں، نفرت کی دیواریں کمزور ہونا شروع ہوں اور شخصیات کے بجاے دلیل کی حکمرانی قائم ہو۔ اْمیدواثق ہے کہ اس سلسلے میں نْورالقرآن معاون و مددگار ثابت ہوگا’’۔

            مرتب نے قرآن کے ایک طالب علم کے لیے تفاسیر کا تقابلی مطالعہ بالکل آسان کردیا ہے۔ کسی موضوع پر قرآن کا نقطہ نظر معلوم کرنے کے لیے نو مفسرین کی معاونت ایک ہی جگہ حاصل ہوجاتی ہے۔ ہر طالب علم قرآن کے نو مفسروں کی راے بھی جان سکتا ہے۔

            نْورالقرآن کے اب تک چار اجزا سورہ بقرہ، آل عمران، نساء اور مائدہ مرتب ہوکر سامنے آئے ہیں۔تفسیری نکات سے پہلے مذکورہ بالا سورتوں کا پورا متنِ عربی نقل کیا گیا ہے تاکہ قاری تفسیری نکات سے پہلے قرآن پاک کی تلاوت کا شرف بھی حاصل کرسکے اور متن سے اس کا تعلق کمزور نہ ہو۔ اس کارِخیر پر محمد صدیق بخاری ہدیہ تبریک کے مستحق ہیں۔ اس سلسلے میں ایک خصوصی گزارش یہ ہے کہ اگر وہ جناب جاوید احمد غامدی کے متنازعہ افکار کو اس تفسیر کا حصہ نہ بناتے تو بہتر ہوتا۔ بے شک ان کے ایسے خیالات جو متنازعہ نہیں ، جو اختلاف کے باوجود گوارا ہوں، انھیں ضرور شامل کرلیں لیکن اجماع اْمت اور اسلامی نظام کے نظریے کو نقصان پہنچانے والے مضامین سے احتراز کریں تو اس مجموعے کی افادیت ہوگی اور تمام مکاتبِ فکر اس سے کسی تحفظ کے بغیر استفادہ کریں گے اور عوام کو استفادے کی طرف متوجہ کریں گے۔ اسلامی تحریک کے کارکنان کے لیے بھی یہ قیمتی سرمایہ ہوگا۔ (بشکریہ ماہنامہ ترجمان القرآن ’ لاہور ’مارچ ۲۰۱۳)