الحجامۃ

مصنف : طارق عزیز

سلسلہ : طب و صحت

شمارہ : جون 2014

انسانی بیماریوں کیلئے میڈیکل کے جدید ترین طریقہ علاج سرجری اور لیزر ٹیکنالوجی کے اس جدید دور میں بھی علاج کے بعض پہلو ایسے ہیں جنہیں دیکھ کر سائنس بھی دنگ رہ جاتی ہے ۔

احادیث سے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ انسانی جسم میں تین سو ساٹھ جوڑ ہیں لیکن مغربی سائنس اور ماہرین طب 1995 ء سے قبل تک انسانی جسم میں تین سو چالیس جوڑ پر متفق تھے 1995ء کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ دائیں یا بائیں ہر کان میں 10 جوڑ ہوتے ہیں جو ان چھوٹی چھوٹی 3 ہڈیوں کے درمیان ہیں جو پردہ سماعت میں کسی آواز کے ٹکرانے پر حرکت میں آتی ہیں جو بات نبی کریم ﷺ چودہ سو سال قبل فرما گئے ہیں اللہ رب العزت کے حکم کے موافق وہ بات اب کھلے یا ہزاروں سال بعد ثابت ہو ہمارے نزدیک روز اوّل سے ہی برحق اور سو فیصد عین ایمان ہے۔اب سائنس دان انسان کی پیدائش سے قبل رحم میں حمل سے لے کر پیدائش تک کے نو ماہ کے مختلف مراحل کے قرآن و حدیث میں مفصل بیان پر ششدر ہیں کہ دونوں ذرائع قر آن و حدیث میں نبی کریمﷺ کے بیان کردہ ہیں جو کسی بھی انسانی واسطہ سے تعلیم یافتہ نہیں تھے مگر ان سب باتوں کو ہر ترتیب سے اسی طرح بیان کر دیا کہ جسے آج کی سائنس تحقیقات تجربات اور جدید آلات کی مدد سے جان رہی ہے۔

الحجامۃقدیم اطباء کا معروف طریقہ علاج رہا ہے۔بخاری شریف کی صحیح حدیث میں ہے کہ تمہارے علاجوں میں بہترین علاج الحجامہ ہے، اور بخاری شریف کی حدیث میں ہے کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا کہ الحجامہ میں شفا ہے۔(باب الطب :5781 البخاری)یہ طریقہ کارمختلف وجوہات کی بناء پر ہمارے ہاں اجنبی رہا ہے۔ لوگ اس کے نام تک سے واقف نہیں۔ جسم کے مختلف حصوں سے اضافی اور فاسد خون کے بغیر تکلیف کے اخراج کو الحجامۃ کہتے ہیں ۔اس طریقہ کار سے جب کسی بیماری کے علاج کیلئے مقررہ حصے سے پچھہ لگوا کرفاسد خون کو نکال دیا جاتا ہے تو بیماری کم ہوتے ہوتے ختم ہو جاتی ہے۔

اس طریقہ علاج میں بیماری کے مطابق جسم کے مختلف حصوں کی مخصوص جگہوں پر ایک خاص ساخت کی پلاسٹک کی کُپی کے ذریعے دو یا دو سے زائد جگہوں پر کُپی کو ائیر ٹائٹ کر کے فاسد خون کو جمع کر لیا جاتا ہے۔ دوسرے مرحلے میں ان جگہوں پر سرجیکل بلیڈ کی مدد سے بہت ہی ہلکے ہلکے کٹ لگا کر جسم کے متاثرہ حصہ کی جلد پر سے مسام کھولے جاتے ہیں ۔ اس عمل کی تکلیف محض ہلکی سی چبھن سے بھی کم ہوتی ہے اور ماہرین علاج مخصوص انداز میں اس طرح سے یہ کٹ لگا دیتے ہیں کہ مریض کو محسوس بھی نہیں ہوتا پھر اس جگہ پر ایک اور کُپی لگا کر ایک مخصوص آلے کی مدد سے اسے ایئر ٹائٹ بنا کر کُپی کے اوپر والے باریک سوراخ سے خون کے کچھاؤکا عمل شروع کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے فاسد خون ان باریک باریک کٹ سے غیر محسوس طریقے سے نکل کر کُپی میں جمع ہونا شروع ہو جاتا ہے اور پانچ سے سات منٹ کے وقفے میں یہ عمل مکمل ہو جاتا ہے تو ان کُپیوں کواُتار کر فاسد خون اور کپ کو ضائع کر دیا جاتا ہے اور ڈیٹول سے صاف کر کے زیتون کا تیل لگا دیا جاتا ہے جسکی بدولت سوئی کی نوک کے برابرلگے کٹ دو دن میں ٹھیک ہو جاتے ہیں اور ان میں کوئی تکلیف بھی نہیں ہوتی اور نہ ہی ان پر کچھ مرہم یا دوائی وغیرہ لگانا پڑتی ہے۔

مختلف امراض میں حجامۃ کی تعداد مختلف ہے یہ عمل تین سے سات مرتبہ دہرایا جاتا ہے اس طریقہ کار کے تحت ہر بیماری کا علاج ممکن ہے یہ طریقہ علاج عربوں میں بہت قدیم ہے ۔پاکستان میں بھی الحجامۃ کے طریقہ کار سے علاج میں اب کافی مقبولیت آرہی ہے تقریباًسارے ہی ملک کے مختلف حصوں میں کافی تعداد میں ڈاکٹر،حکیم اور معالجین الحجامہ سے مختلف امراض کا کامیابی سے علاج کر رہے ہیں۔

بخاری میں صحیح حدیث میں جناب حضرت انس بن مالک کی روایت ہے کہ: آپ ﷺ نے پچھنا لگوایا جبکہ آپ ﷺ احرام باندھے ہوئے تھے ، یہ پچھنا آپ ﷺ نے درد سر کی بنا پر لگوایا۔حجامۃ روزے کی حالت میں بھی لگوایا جا سکتا ہے احادیث سے اس کا بھی ثبوت ملتا ہے۔