کیا کھائیں اور کس میں کھائیں

مصنف : ابنِ عبداللہ

سلسلہ : طب و صحت

شمارہ : اگست 2020

1-کھانا
سب سے زیادہ بیماریاں گلے ہوئے کھانے سے ہوتی ہیں، گلے ہوئے کھانے اور پکے ہوئے کھانے میں فرق ہے،(جس طرح ایک سیب پکا ہوا ہوتاہے، اور ایک گلا ہوا،
گلا ہوا سیب آپ آرام سے چمچ کے ساتھ بھی کھا سکتے ہیں، اور اسے چبانا بھی نہیں پڑے گا) 
مٹی کے برتن میں کھانا آہستہ آہستہ پکتا ہے،اس کے برعکس سِلور، سٹیل، پریشر کُکر یا نان سٹِک میں کھانا گلتا ہے،پکتا نہیں۔ تو سب سے پہلے اپنے برتن بدلیں، یقین جانیں! جن لوگوں نے برتن بدل لیے، اُن کی زِندگی بدل جائے گی۔
2- کُوکِنگ آئل
کوکنگ آئل وہ استعمال کریں، جو کبھی نہ جَمے ، دُنیا کا سب سے بہترین تیل جو جمتا نہیں، وہ زیتون کا تیل ہے، لیکن یہ مہنگا ہے۔ہمارے جیسے غریب لوگوں کے لیے سرسوں کا تیل ہے، یہ بھی جمتا نہیں، سرسوں کا تیل واحد تیل ہے، جو ساری عُمر نہیں جمتا، اور اگر جم جائے تو سرسوں نہیں ہے۔
ہتھیلی پر سرسوں جمانے والی بات بھی اسی لیے کی جاتی ہے،کیونکہ یہ ممکن نہیں ہے۔ 
سرسوں کے تیل کی ایک خوبی یہ بھی ہے کہ اس کے اندر جس چیز کو بھی ڈال دیں گے، اس کو جمنے نہیں دیتا، اس کی زِندہ مِثال اچار ہے ،جو اچار سرسوں کے تیل کے اندر رہتا ہے، اس کو جالا نہیں لگتااور اِن شاء اللہ جب یہ سرسوں کا تیل آپ کے جسم کے اندر جائے گا تو آپ کو کبھی بھی فالج،مِرگی یا دل کا دورہ نہیں ہوگا۔آپ کے گُردے فیل نہیں ہوں گے ۔پوری زندگی آپ بلڈ پریشر سے محفوظ رہیں گے، (اِن شاء اللہ) 
کیونکہ؟سرسوں کا تیل نالیوں کو صاف کرتا ہے،جب نالیاں صاف ہوجائیں گی تو دل کو زور نہیں لگانا پڑے گا۔سرسوں کے تیل کے فائدے ہی فائدے ہیں۔ہمارے دیہاتوں میں جب جانور بیمار ہوتے تھے تو بزرگ کہتے تھے کہ ان کو سرسوں کا تیل پلائیں۔ آج ہم سب کو بھی سرسوں کے تیل کی ضرورت ہے۔
3- نمک (نمک بدلیں)
نمک ہوتا کیا ہے؟نمک اِنسان کا کِردار بناتا ہے،ہم کہتے ہیں بندہ بڑا نمک حلال ہے،یا پھر بندہ بڑا نمک حرام ہے،نمک انسان کے کردار کی تعمیر کرتا ہے۔ہمیں نمک وہ لینا چاہیے جو مٹی سے آیا ہو،اور وہ نمک آج بھی پوری دنیا میں بہترین پاکستانی کھیوڑا کا گُلابی نمک ہے۔ پِنک ہمالین نمک 25 ڈالر کا 90 گرام یعنی 4000 روپے کا نوے گرام اور چالیس ہزار روپے کا 900 گرام بِکتا ھے،اور ہمارے یہاں دس تا بِیس روپے کلو ہے ۔بدقسمتی دیکھیں!
ہم گھر میں آیوڈین مِلا نمک لاتے ہیں، جس نمک نے ہمارا کردار بنانا تھا، وہ ہم نے کھانا چھوڑ دیا۔اس لیے میری آپ سے گزارش ھے کہ ہمیشہ پتھر والا نمک استعمال کریں۔
4- مِیٹھا
ہم سب کے دماغ کو چلانے کے لیے میٹھا چاہیے، اور میٹھا اللہ کریم نے مٹی میں رکھا ہے،یعنی گَنّا اور گُڑ،اور ہم نے گُڑ چھوڑ کر چِینی کھانا شروع کر دی۔ خدارا گُڑ استعمال کریں۔
5- پانی
انسان کے لیے سب سے ضروری چیز پانی ہے، جس کے بغیر انسان کا زندہ رہنا ممکن نہیں۔پانی بھی ہمیں مٹی سے نِکلا ہُوا ہی پینا چاہیے۔پوری دنیا میں آبِ زم زم سب سے بہترین پانی ہے،اور اس کے بعد پنچاب کا پانی ہے، اس کے بعد مٹی سے نکلنے والی گندم استعمال کریں،لیکن گندم کو کبھی بھی چھان کر استعمال نہ کریں، گندم جس حالت میں آتی ہے، اُسے ویسے ہی استعمال کریں، 
یعنی سُوجی، میدہ اور چھان وغیرہ نکالے بغیرکیونکہ! ہمارے آقا کریم حضرت محمدﷺ بغیر چھانے آٹا کھاتے تھے، تو پھر طے یہ ہوا کہ ہمیں یہ پانچ کام کرنے چاہییں، 
1- مٹی کے برتن
2- سرسوں کا تیل
3- گُڑ
4- پتھر والا نمک
5- زمین کے اندر والا پانی مٹی کے برتن میں رکھ کر، مٹی کے گلاس میں پئیں، اور ان ساری چیزوں کے ساتھ گندم کا آٹا۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ھے کہ ہم یہ ساری چیزیں کیوں لیں؟یہ ساری چیزیں ہم نے اس لیے لینی ہیں کہ اسی میں صحت ہے،اور اللہ پاک نے ہمیں مٹی سے پیدا کیا ہے۔ 
اور ہم نے واپس بھی مٹی میں ہی جانا ہے۔