چار آسمانی وظائف

مصنف : افتخار تبسمؔ

سلسلہ : اصلاح و دعوت

شمارہ : مارچ 2020

زندگی کے چار اہم ترین موقعوں پر کام آنے والے چار آسمانی وظائف۔
سخت تعجب ہے، چار طرح کے ان لوگوں پر،تالے کی چابی جن کے پاس دھری ہے، اور وہ مگر تالے کھلنے کے انتظار میں اذیتیں سہ رہے ہیں۔
1 - تعجب ہے اس شخص پر جس پر غم کی آزمائش آن پڑی، وہ مگر ازالہ غم کی اس اکسیر آیت سے غافل ہے:لا إلہَ إلاّ أنتَ سُبحانکَ إنی کنتُ من الظالمین پاک پروردگار! تیرے سوا کوئی معبود نہیں، ہاں بیشک میں ہی ظالموں میں سے ہو بیٹھا ہوں۔ (الأنبیاء 21:87)کیا اسے علم نہیں کہ اس قرآنی دعا کا عرشِ بریں سے کیا جواب دیا گیا؟ فرمایا؛ فاستجبنا لہُ ونجیناہُ من الغم۔۔۔۔۔۔چنانچہ ہم نے اس کی پکار سن لی اور اسے غم سے نجات عطا فرما دی اور ہم ایمان والوں کو اسی طرح (کوہِ غم سے) بچا لیا کرتے ہیں۔
2- تعجب ہے اس مریض پر،جو '' بیماری '' میں مبتلا تو ہے،مگر وہ اس دعائے شفا سے غفلت برت رہا ہے۔ ربی اَنی مسّنیَ الضرُ وأنتَ أرحمُ الراحمینپروردگار! مجھے تکلیف نے آ لیا ہے اور تو رحم کھانے والوں میں سے، سب سے بڑھ کر رحیم ہے؟ (الأنبیاء 21:83)کیا علم نہیں کہ اس دعا کی افادیت کے بارے رب نے قرآن میں کیا فرمایا؟فرمایا ہے؛ فا ستجبنا لہ وکشفنا ما بہ من ضر۔۔ چنانچہ ہم نے (ان الفاظ میں پکارنے والے کی)پکار سن لی اور اسے لاحق درد دور کر دیا۔
3- تعجب ہے اس شخص پر '' خوف'' کا جو شکار تو ہے،اس آیتِ دعا سے مگر غافل:
 حسبنا اللہ ونعم الوکیل (ہرخوف و ہیبت سے) اللہ ہی ہمیں کافی ہے اور بھلا اس سے بہتر بھی کوئی کارساز ہو سکتا ہے۔(سورۃ آل عمران 3:173)اس دعا کے ذریعے پکارنے والے کے متعلق خدا نے بھلا کیا فرمایا؟فرمایا؛فانقلبوا بنعمۃٍ من اللہِ وفضلٍ لم یمسسہم سوء(نتیجہ یہ نکلا کہ) وہ اللہ کی نعمت وفضل کے ساتھ لوٹے، انہیں کوئی گزند نہ پہنچا۔
4-تعجب ہے اس شخص پر سازشوں کا جو شکار ہوا، اس دعا سے مگر وہ بے خبر ہے:
وَأُفَوِّضُ أَمْرِی إِلَی اللَّہِ إِنَّ اللَّہَ بَصِیرٌ بِالْعِبَادِ'' میں اپنا معاملہ اللہ کو سونپتا ہوں، یقیناً اللہ تعالیٰ بندوں کی ہر وقت خبر رکھنے والا ہے۔(غافر 40:44)کیا لوگوں کو علم نہیں کہ اس دعا کا نتیجہ خود پاک پروردگار نے کیا بتایا؟ فرمایا؛ فوقاہُ اللہُ سیئاتِ ما مکروا۔۔ پس اللہ تعالیٰ نے اسے ان تمام برائیوں سے محفوظ رکھا،جو لوگوں نے اس کے لیے سوچ رکھی تھیں۔
یقینا! چار قسم کے لوگوں پر تعجب ہے، وہ کہ تالے کی چابی جن کے پاس پڑی ہے، وہ مگر تالا کھلنے کے انتظار میں اذیتیں سہ رہے ہیں۔٭٭٭