گریڈزیازیادہ نمبر کیوں غیر ضروری ہیں؟

مصنف : ہمایوں مجاہد تارڑ

سلسلہ : تعلیم و تعلم

شمارہ : اپریل 2019

تعلیم وتعلم
گریڈزیازیادہ نمبر کیوں غیر ضروری ہیں؟
ہمایوں مجاہد تارڑ

                                                                                               چھوٹے بڑے بچوں کو بتائیں کہ آپ اپنے سماج میں کوئی بڑے کنٹری بیوٹرز بن ہی نہیں سکتے جب تک گریڈز اور نمبرز والی گیم میں سے باہر نہ نکلا جائے۔ کم نمبرز پر قناعت، اُن پر صبر و شکر کا مطلب ہے جینوئن رہنا۔ ٹاپ سکور کرنے والے ایسے دو چار لوگ گویا کسی آٹو سسٹم پر پہلے سے سیٹ ہوئے ہوتے ہیں جنہیں زیادہ نمبرز بھی لینا ہیں، ایک خاص قسم کی حرص و ہوس کا مظاہرہ بھی کرنا ہے، سخت کتابی کیڑا ٹائپ مشقت بھی کرنی ہے، امتحانی پرچے بھی بہت عمدہ حل کرنے ہیں، اور اِس معاملہ میں قسمت نے بھی انہی کا ساتھ دینا ہے۔ 30 سٹوڈینٹس کی ایک کلاس میں ایسے طلبہ 5 سے 7 تک ہو سکتے ہیں۔ باقی کیا کریں؟ بہتر ہے مقابلہ بازی سے باز آ جائیں، تاکہ ذہنی صحت برقرار رہے، اور تعلیمی سفر بوجھ نہ بنے۔
وہ اپنا فوکس اِن تین باتوں پر رکھیں:
اوّل 
گریڈ کی فکر سے آزاد رہ کر تمام ٹاپکس پر کانسپٹ کلیئر کرلینا، جبکہ لکھنے کی مشق اسقدر کہ اچھے نمبرز کے ساتھ پاس ہو جائیں۔ دوسرا کام
اپنی صلاحیت کو پہچان کر مطلوبہ سکِلز کا حصول، اور کسی ہنر کی گہرائی میں اُترنا۔ کچھ اِسقدر کہ آپ کے پاس مسائل یعنی پرابلمز کا حل ہو۔ آپ پرابلم سالونٹ بن کر بتدریج ایک چھوٹے سے گرو بن جاؤ۔
تیسرا کام
خلا تلاش کرنا نہ کہ دیکھا دیکھی کاپی پیسٹ کام میں جُت جایا جائے کہ فلاں شے کا بڑا ٹرینڈ ہے، اُس میں اِنکم اچھی ہوتی ہے وغیرہ۔ اپنے رجحانات سے متعلق ٹرینڈز کو فالو کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں۔ تاہم، جان رکھیں کہ کامیابی کا مطلب ہے کسی عام سے کام کو خاص انداز میں انجام دینا۔ 
خاص انداز کا مطلب کیا ہے؟ 
اوّل، دوسروں کے ہاتھوں انجام دئیے کام کا ایکسپوژر،(بقیہ ص پر) 
تا کہ معلوم ہو کہ کمی یا خلا کہاں ہے جسے آپ پُر کر سکتے ہیں۔ دوم، حکمتِ عملی یا سٹریٹجی طے کرنا۔ ایک تیسری اور آخری بات! کام بہرطور شروع کر دینا۔ اُس میں نئے نئے آئیڈیاز، اور آپ کے کام کو ریفائن بناتی سکِلز ساتھ ساتھ ڈویلپ ہوں گی جس سے آپ زیادہ تر سمارٹ دِکھنے لگیں گے۔ 
یاد رہے، علوم ہوں یا بزنس، یا کوئی اور شعبہ، ایک سماج میں زیادہ اچھا کنٹری بیوٹ کرنے والے لوگ سکول سطح کے گریڈز اور کالج سطح کی ڈگریوں والے نہیں، بلکہ تعلیمی کارکردگی کے اعتبار سے اکثر اوسط درجہ پر رہنے والے ہوا کرتے ہیں۔ گریڈز اور ڈگریز والے لوگ اکثر ''اچھی جاب'' کرتے ضرور نظر آئیں گے، کنٹری بیوٹ کرتے نہیں۔ المختصر، اپنے بچوں کو نفسیات یہ دی جائے کہ آپ کو ایک ہُنر مند، محنتی، جائز ذرائع سے کمانے والا کارآمد انسان بننا ہے۔ نہ کہ مسابقت بازی میں پڑا ایک نفسیاتی قسم کا انسان۔ اعتدال سے قریب رہنے والا ایک قابلِ اعتماد شخص جو رشتے ناطے نبھانے، اپنی ذمّہ داریاں پوری کرنے والا شخص ہو۔ یہی غیر معمولی ہونا ہے۔***