نعت رسول اللہ ﷺ

مصنف : محسن نقوی

سلسلہ : نعت

شمارہ : ستمبر 2022

الہام کی رم جھم ہے کہ بخشش کی گھٹا ہے
یہ دل کا نگرہے کہ مدینے کی فضا ہے
سانسوں میں مہکتی ہیں مناجات کی کلیاں
کلیوں کے کٹوروں پہ تیرا نام لکھا ہے
آیات کی جھرمٹ میں تیرے نام کی مسند
لفظوں کی انگوٹھی میں نگینہ سا جڑا ہے
خورشید تیری رہ میں بھٹکتا ہوا جگنو
مہتاب تیرا ریزۂ نقشِ کف پا ہے
واللیل تیرے سایۂ گیسو کا تراشا
والعصر تری نیم نگاہی کی ادا ہے
رگ رگ نے سمیٹی ہے تیرے نام کی فریاد
جب جب بھی پریشاں مجھے دنیا نے کیا ہے
خالق نے قسم کھائی ہے اُس شہرِ اماں کی
جس شہر کی گلیوں نے تجھے ورد کیا ہے
اِک بار تیرا نقشِ قدم چوم لیا تھا
اب تک یہ فلک شکر کے سجدے میں جھکا ہے
سورج کو اُبھرنے نہیں دیتا تیرا حبشی
بے زر کو ابوزر تیری بخشش نے کیا ہے
ثقلین کی قسمت تیری دہلیز کا صدقہ
عالم کا مقدر تیرے ہاتھوں پہ لکھا ہے
اُترے گا کہاں تک کوئی آیات کی تہہ میں
قرآں تری خاطر ابھی مصروفِ ثنا ہے
اب اور بیاں کیا ہو کسی سے تیری مدحت
یہ کم تو نہیں ہے کہ تو محبوبِ خدا ہے
اے گنبدِ خضرا کے مکیں میری مدد کر
یا پھر یہ بتا کون مرا تیرے سوا ہے
بخشش تیری آنکھوں کی طرف دیکھ رہی ہے
محسن تیرے دربار میں چپ چاپ کھڑا ہے