پُران: ہندو دھرم کی مقدس کتاب

مصنف : رضوان احمد مصباحی

سلسلہ : مذاہب عالم

شمارہ : اگست 2022

پُران کا تعارف
ہندو دھرم کی مقدس کتابوں مثلاََ وید، شاستر، اُپنشد اور اسمرتی کو جس طرح ہندو سماج میں مقبولیت حاصل ہے، اسی طرح پُران کو بھی ایک گونہ اہمیت و مقبولیت حاصل ہے، بلکہ حقیقت یہ ہے کہ پُران ہی کے ذریعے ہندو مذہب کا ہندو سماج میں زیادہ اثر پڑا ہے، کیوں کہ وید اور اُپنشد وغیرہ سے تو ہندو علماء اور خواص ہی استفادہ کرتے ہیں، مگر پُران کی مقبولیت عوام و خواص دونوں میں مُسلم ہے، دونوں ہی اس کا مطالعہ کرتے اور اس سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔
️پُران کا لغوی معنی
چونکہ پُران کے معنی قدیم، پُرانا کے ہیں، اس لیے ہندوؤں کی قدیم حکایات اور کہانیوں کی کتابوں کو بھی پُران کہا جاتا ہے۔
️پُران کا اصطلاحی معنی
شری وامن شوارام آپٹے نے اس طرح بیان کیا ہے کہ ہندوؤں کی کچھ مشہور مذہبی کتب جو تعداد میں ١٨ ہیں اور ویاس جی کے ذریعے تالیف کردہ مانی جاتی ہیں اور جو قدیم ہندو مذہبی کہانیوں کے مجموعوں (कथा संग्रह) کا خزانہ ہیں، پُران کہلاتی ہیں۔
(اسلام اور ہندو دھرم کا تقابلی مطالعہ، ج: ١، ص: ٤٤، تصنیف از: ڈاکٹر احمد نعیمی صاحب، جامعہ ہمدرد یونیورسٹی)۔
️پُرانوں کی اہمیت
 پُرانوں کو عوامی وید اور مہا بھارت کی طرح پانچواں وید بھی کہا جاتا ہے۔ اس کی اہمیت کا اندازہ اس سے بھی ہوتا ہے کہ ویدوں میں جتنی حکایتیں، کہانیاں اور روحانی صداقتیں موجود ہیں، پُرانوں میں ان کی توسیعات اور تمثیلی تشریحات پائی جاتی ہیں۔
ہندو محققین کا کہنا ہے کہ ویدوں کی صداقتوں کو سمجھنے کے لیے پُرانوں سے استفادہ ناگزیر ہے، کیوں کہ وہ ہندوؤں کی مقدس کتابوں کا نہایت ہی ضروری حصہ ہیں۔
پُرانوں کی اہمیت کے بارے میں “The Puranas” کے مصنف نے لکھا ہے کہ ہندوؤں کی دھارمک و غیر دھارمک کتابوں میں پُران کو منفرد حیثیت و مقام حاصل ہے۔ ویدوں کے بعد ان کی اہمیت سمجھی جاتی ہے اور انہیں اتنا ہی قدیم بھی سمجھا جاتا ہے۔ سب سے زیادہ عوامی حیثیت *بھاگوت پُران* کی ہے اور ہندو اسے انتہائی احترام کی نظر سے دیکھتے ہیں، نیز اس حد تک مقدس سمجھتے ہیں کہ گھروں میں کتاب مقدس کے طور پر اس کا روزانہ پٹھن پاٹھن (تلاوت) ہوتا ہے۔
(ہندوستانی ورثہ، ص: ٧٦ ،
Indian inheritance
بحوالہ تعارف و مطالعہ ہندو ازم ص: ٣)
️  پرانوں کے موضوعات
امرکوش لغت अमरकोष کے مطابق  پرانوں میں پانچ موضوعات کا ذکر کیا گیا ہے اور اسی وجہ سے ان کو پنچ لچھن (पंचलक्षण) بھی کہا جاتا ہے۔ پُرانوں میں بیان کردہ پانچ موضوعات حسب ذیل ہیں؛ 
1️⃣ سرگ (सर्ग) یعنی دنیا کی تخلیق
2️⃣ پرتی سرگ (प्रीति सर्ग) یعنی قیامت (प्रलय) کے بعد دنیا کی ازسر نو تخلیق
3️⃣ ونش (वशं) رشیوں اور دیوتاؤں کا حال و نسل نامہ
4️⃣ مَنوَنتر (मन्वन्तर) یعنی عہد عظیم महायुग ۔ اور
5️⃣ ونشانو چرت (वंशानुचरीत) یعنی قدیم راج گھرانوں (राजकुल) کی تاریخ۔
مذکورہ بالا موضوعات کے علاوہ پُرانوں میں رشیوں اور دیوتاؤں کی عجیب و غریب سوانح حیات اور واقعات، عقل سے ماورا حیرت انگیز افسانوی خیالات، مضحکہ خیز حکایات اور کہیں کہیں مذہبی احکام اور اخلاقی تعلیمات کا بھی تذکرہ ہے۔
(اسلام اور ہندو دھرم کا تقابلی مطالعہ، ج :٠١، ص: ٤٤٩)
️پُرانوں کی تعداد
پُرانوں کی تعداد کے بارے میں مختلف اقوال ہیں، مگر مشہور اور درست قول یہی ہے کہ پُرانوں کی تعداد اٹھارہ ١٨ ہی ہیں اور ان کے نام درج ذیل ہیں:
1- *برہم پُران ब्रह्मपुराण*
2- *پدم پُران पद्मपुराण*
3- *وشنو پُران विषणुपुराण*
4- *شیو پُران शिवपुराण*
5- *شریمد بھگوت پُران  भागवतपुराण*
6- *وایو پُران वायुपुराण*
7- *نارد پُران नारदपुराण*
8- *اگنی پُران अग्निपुराण*
9- *برہم ویورت پُران ब्रह्मवैवर्तपुराण* 
10  *واراہ پُران वाराहपुराण*
11- *اسکندر پُران स्कन्दपुराण* 
12- *مارکنڈے پُران मारकणडेपुराण*
13- *وامن پُران वामनपुराण* 
14- *کورم پُران  कुर्मपुराण* 
15- *متیسہ پُران मत्स्यपुराण* 
16- *گروڑ پُران  गुरूणपुराण*
17- *برہمانڈ پُران ब्रह्माण्डपुराण* 
18- *لنگ پُران लिंगपुराण*
ذیل میں متفرقہ طور پر ہر ایک کا الگ الگ اور مختصر تعارف ملاحظہ فرمائیں؛ 
️بَرہم پُران
بَرہم پُران سب سے قدیم پُران مانا جاتا ہے۔ اس میں ٢٤٥ ابواب کے تحت ١٤ ہزار اشلوک ہیں، جن میں وشنو کے اوتاروں اور سورج کی پوجا کا خاص طور سے بیان ہے۔
️پَدَم پُران
اس پُران میں کائنات کی ابتدا، قیامت کی علامتیں، جنت، دریا، پہاڑ، رام کہانی، کرشن لیلا، علم نجات، شیو لنگ پوجا کا طریقہ، گوری برت، وامن اوتار کتھا اور راج دھرم مورتی کتھا جیسی باتوں کا ٥٢٣ ابواب اور ٥ حصوں کے تحت ٥٤ اشلوک میں ذکر کیا گیا ہے۔
️وشنو پُران
وشنو پُران کا شمار تاریخی پُرانوں کے تحت ہوتا ہے۔ یہ ٦ حصوں، ٢٦ ابواب اور ٢٣ ہزار اشلوک پر مشتمل ہے۔ کچھ نثری حصے بھی ہیں۔ اس پُران میں معرفت (گیان) اور عبادت کا خوبصورت امتزاج دکھانے کی کوشش کی گئی ہے، کہیں کہیں اَدُویَت واد (فلسفہ وحدت الوجود ) کی بھی جھلک ملتی ہے۔
️شیو پُران
اس پُران میں شیو کی مدح و ثنا کی گئی ہے۔ یہ دو قسم کے ہیں:  ایک میں ایک لاکھ اشلوک ہیں، جب کہ دوسرے میں چوبیس ہزار اشلوک ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ اصل میں شیو پران میں ایک لاکھ اشلوک تھے، لیکن ویاس جی نے تلخیص کر کے چوبیس ہزار کر دئے۔
️شریمد بھاگوت پُران
بھاگوت پُران کا شمار مہا پُرانوں میں ہوتا ہے، اس میں بارہ کھنڈ (حصے) ٣٣٥ ابواب اور کل ملا کر اٹھارہ ہزار ١٨٠٠٠ اشلوک ہیں ۔ ویشنوی فرقے کے لوگ اسے مہا پُران مانتے ہیں اور شکتی فرقے والے اسے صرف پُران مانتے ہیں۔ وہ مہا پُران دیوی بھاگوت کو مانتے ہیں۔
️وایو پُران:
کچھ ہندو علما اسے شیو پُران بھی کہتے ہیں۔ وجہ اس کی یہ ہے کہ وایو پران میں شیو کا کردار بڑا واضح انداز میں سامنے آتا ہے۔ یہ بہت قیمتی پُران مانا جاتا ہے۔ اس میں موسیقی، جغرافیہ شرادھ، ویدک شاکھاؤوں، پرجاپتی اور دیگر رشیوں کے شجرے، اوتاروں، جزیروں، یُگ، یَگیہ اور تیرتھ وغیرہ کا ذکر و بیان ہے۔
️نارد پُران
یہ در حقیقت وشنو پُران ہے لیکن چوں کہ اس میں سنکاوک نے نارد کو مخاطب ہو کر کہانی کہی ہے، اس لیے اسے نارد پُران کہا جاتا ہے۔ اس میں تقریباً سبھی پرانوں کی مختصر موضوعاتی فہرست دی گئی ہے۔
️اگنی پُران
اس پُران میں اگنی کی خاص طور سے مدح و ثنا کی گئی ہے، اس لئے اسے اگنی پُران کہا جاتا ہے۔ اس میں کم از کم اٹھارہ علوم پر روشنی ڈالی گئی ہے، اس کے پیش نظر اسے ہندوستانی علوم کا انسائیکلوپیڈیا کہا جاتا ہے۔ اس میں رامائن، مہا بھارت، ہری ونش اور دیگر گرنتھوں کا خلاصہ بیان کیا گیا ہے، وید انگ اور متعلقات و تکمیلات وید کی بھی تفصیل دی گئی ہے۔ فلسفے اور شاعرانہ ادب و فن کی بھی شمولیت ہے۔ زبان و ادب کے قواعد بھی دیئے گئے ہیں۔ اگنی پُران میں ٣٨٣ ابواب ہیں اور پندرہ ہزار سے زائد اشلوک ہیں۔
️برہم ویورت پُران
اس پُران میں کرشن کی زندگی کے حالات کو بہت تفصیل سے بیان کیا گیا ہے، آدھا پُران اس کے لیے وقف ہے۔ اسے کچھ لوگ وشنو پُران سمجھتے ہیں۔ بعض اہل علم تو یہاں تک کہتے ہیں کہ اسے پُران نہیں سمجھنا چاہیے۔ یہ اختلاف اپنی جگہ لیکن برہم ویورت پُران کا شمار پُرانوں ہی میں ہوتا ہے۔ اس کے اشلوک کی تعداد اٹھارہ ہزار ١٨٠٠٠ ہے۔
️وراہ پُران
اس پُران میں خاص طور سے وراہ اوتار کی کتھا / کہانی کی تفصیل دی گئی ہے۔ یہ کہانی کرشن کے اوتار وراہ نے پرتھوی کو سنائی تھی۔ اس لیے اس کا نام وراہ پڑ گیا۔ وراہ اوتار کے علاوہ اس میں وشنو ورتوں کا بھی ذکر ہے۔ جنت اور دوزخ کی بھی تفصیل دی گئی ہے۔ مختلف پُرانوں کے بیان کے مطابق اس میں چوبیس ہزار ٢٤٠٠٠ اشلوک ہونے چاہئیں، لیکن دستیاب وراہ پُران میں کل دس ہزار ١٠٠٠٠ اشلوک ہیں اور ابواب کی تعداد ٢١٨ ہے۔
️اسکندر پُران
یہ مہا پُرانوں میں سب سے بڑا ہے۔ اس کے دو نسخے ملتے ہیں؛ ایک میں اکیس ہزار ٢١٠٠٠ اشلوک ہیں، جب کہ دوسرے میں ایک لاکھ۔ اسکندر شیو کے بیٹے کا نام تھا، اس کے نام پر اس پُران کا نام رکھا گیا ہے۔ اسکندر پُران میں شیو کی خصوصیت اور اہمیت کو ہر جگہ نمایاں کیا گیا ہے۔ اس میں ویدک اور تانترک دونوں قسم کی پوجا کی تفصیل دی گئی ہے۔ تیرتھ ورت کا بھی ذکر کیا گیا ہے اور آخری حصے میں برہم گیتا اور سویتا گیتا بھی ہے۔
️مارکنڈے پُران
اس میں مارکنڈے رشی کے حوالے سے باتیں کہی گئی ہیں۔ اس لیے اس کا نام مارکنڈے پُران ہے، یہ عجیب اور دل چسپ پُران ہے، اس میں مہابھارت کے بارے میں جُمینی کے توسط سے مارکنڈے رشی سے سوالات کئے گئے ہیں۔ کرشن کے انسانی شکل میں اوتار لینے، قتل کا کفارہ، دھارمک (مذہبی) مقامات کی تیرتھ (زیارت) کے متعلق سوالات کے جوابات اور مرنے کے بعد کی زندگی، کائنات اور راجا (حکمران) کے فرائض کو بیان کیا گیا ہے۔
️وامن پُران
اس میں وشنو کے مختلف اوتاروں میں سے وامن اوتار کا خصوصی اعتبار سے اور نمایاں انداز میں ذکر کیا گیا ہے، اس لئے اس کا نام وامن پُران رکھا گیا ہے۔ اس میں دس ہزار ١٠٠٠٠ اشلوک، پچانوے ٩٥ ابواب کے تحت ہیں۔
️کورم پُران
اس پُران میں وشنو کے کورم (کچھوا) کی شکل میں اوتار لینے کا ذکر کیا گیا ہے، اس لئے اس کو کورم پُران کہا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ شکتی پوجا کو بھی ابھار کر بیان کیا گیا ہے۔ کورم کے بھیس میں وشنو نے مہارشیوں کو دھرم، ارتھ، کام اور موکش کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔
️متسیہ پُران
اصلا یہ پُران قدیم ہے اس میں وشنو کے اوتار متسیہ کا ذکر خصوصی موضوع ہے۔ متسیہ سنسکرت میں مچھلی کو کہا جاتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ وشنو نے سب سے پہلے  مچھلی کے بھیس میں  اوتار لیا تھا۔ یہ شیو فرقے کا پُران مانا جاتا ہے، اس میں منو کے ذریعے قیامت کے سلسلے، سیلاب سے بچاؤ کے لیے کشتی بنانے کا ذکر ہے، اس میں منو سمرتی اور مہا بھارت کے بھی بہت سے اشلوک پائے جاتے ہیں۔
️گروڑ پُران
یہ ہندوؤں کا بہت مقبول پُران ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ اس پران میں موت کے بعد اس کے رسوم، کرم کانڈ اور اس کے پڑھنے پڑھانے کا طریقہ بتایا گیا ہے نیز جنت اور دوزخ کا بھی ذکر ہے۔ اس میں علی الاختلاف اٹھارہ ہزار یا انیس ہزار اشلوک ہیں اور اس کے ابواب کی تعداد ٢٨٧ ہے۔ اس میں تخلیق کائنات سے لے کر پرجاپتی کی پیدائش، پوجا، دکشا رسم ترپن، آخری رسومات اور اکیس اوتار کے بارے میں بھی تفصیل سے بیان کیا گیا ہے۔
️برہمانڈ پُران
اس پُران کا شمار تاریخی پُرانوں میں ہوتا ہے، اس میں پوری دنیا کا خاکہ، جغرافیہ، چھتر نسلوں، آیوروید اور گنگا کی کہانی کا بیان ہے۔ نیز اس میں رام کتھا کا جز بھی پایا جاتا ہے۔
️لنگ پُران
اس پُران میں شیو لنگ کا تفصیل سے ذکر کیا گیا ہے۔ اسے شیو پُران بھی کہا جاتا ہے۔ اس میں شیو جی کے اٹھارہ اوتاروں، شیورتوں، شیو تیرتھ گاہوں (زیارت گاہوں) کا خصوصی طور سے بیان و ذکر پایا جاتا ہے۔ اس کے اشلوک کی تعداد گیارہ ہزار ١١٠٠٠ ہے۔ اس پُران میں شیو پاروتی کی شادی، گنیش کی پیدائش، شیو لنگ کے نصب کا طریقہ، شیورتوں اور دیوتاؤں کا درشن (زیارت) ہونے جیسی باتوں کا
 ایک سو باسٹھ ١٦٢ عنوانات کے تحت ذکر و بیان ہے۔
(تعارف و مطالعہ ہندو ازم ص: ٦/٧/٨/٩/١٠/١١/١٢/١٣/١٤) 
️پُرانوں کا عہد تصنیف
پرانوں کے زمانہ تصنیف کے متعلق ہندو ماہرین کے درمیان کثیر اختلافات پائے جاتے ہیں۔ پرانوں کا عہد ڈبلیو، ایل، لانگر کے مطابق حضرت عیسٰی علیہ السلام کے ٤٠٠ سال بعد کا ہے۔
ڈاکٹر وید پرکاش اپادھیائے لکھتے ہیں کہ پرانوں کی زبان پاڑنی ٢٥٠٢ قبل مسیح سے ١٥٦٣ قبل مسیح کے درمیان ثابت ہوتی ہے۔
اور آگے لکھتے ہیں: کہ سبھی اہل علم (विद्वान) کے نظریات مشکوک ہیں، کیوں کہ ان سبھی ماہرین نے پُرانوں کے عہد کے تعیین کے سلسلے میں خود “شاید” اور “ممکن ہے” یا سوالیہ نشان(؟) کا استعمال کیا ہے۔
اس سلسلے میں مشہور ہندو مورخ کرشن چندیواستو کی رائے زیادہ اہم معلوم ہوتی ہے۔ وہ لکھتے ہیں؛ 
The Puranas introduce many important events related to the history of the Gupta period from the ancient period.
(اسلام اور ہندو دھرم کا تقابلی مطالعہ ج : ١ ،ص:٤٤١/٤٢)
پُرانوں کے مصنفین
مکمل تعین و یقین کے ساتھ یہ نہیں کہا جا سکتا ہے کہ پُرانوں کے مصنفین فلاں فلاں ہیں۔ مجموعہ پُران (سمہتا/سنہتا) کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ پُرانوں کو بھی وید ویاس جی نے ہی تیار کیا ہے۔ انہوں نے لوم ہرشن (लोमहर्षण) نام کے ایک شاگرد کو پُران کے مقدس مجموعہ سکھا دیئے تھے۔ لوم ہرشن کے چھ شاگرد ہوئے جنہیں لوم ہرشن نے پرانوں کی تعلیم دی۔ اور پھر اس کے شاگردوں کے شاگرد ہوئے اور
 سب نے الگ الگ انداز میں اپنے حساب سے پران کے مجموعے تیار کیے اور یہی بعد میں مختلف ناموں سے وجود میں آئے ۔ اور اس امکان کا بھی اظہار کیا جاتا ہے کہ مہارشی وید ویاس جی نے پُرانوں کے اٹھارہ حصے تیار کیے تھے، جو بعد میں شاگرد اور شاگرد کے شاگردوں نے ایک ایک حصہ کو مستقل پُران کی حیثیت دے کر رائج کیا۔(تعارف و مطالعہ ہندو ازم ص: ٠٥
خلاصہ کلام یہ کہ ہندو سماج اور پُرانوں کے مطالعے سے یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہو جاتی ہے کہ وید تو خاص افراد تک محدود رہے لیکن ہندو دھرم کو عوامی سطح پر مقبولیت دلانے میں پُرانوں کا بہت ہی اہم اور زبردست کردار رہا ہے۔