’’بہار‘‘

مصنف : سجاد خالد

سلسلہ : غزل

شمارہ : دسمبر 2004

 

پھر ہوئے ہیں غبار آلودہ
پائے دیوانگی جہاں میں ترے
 
ہو گئے پھر نثار پروانے
پھر بجھی پیاس شمعِ عالم کی
 
پھر ہوائے ستم بہ کوئے جہاں
نالہ شوق آبروئے دِلاں
 
آبلہ ہائے نو بہ نو پھر سے
بن گئے چشم ہائے مضطرباں
 
آنہ جائے وہی بہار کہیں
عشق کو مل نہ جائے یار کہیں
 
اْن کو کھٹکا سا ہے لگا رہتا 
گْل کھلائے نہ کوئی دار کہیں