نعتیہ شہر آشوب

مصنف : حفیظ تائب

سلسلہ : نعت

شمارہ : نومبر 2018

نعتیہ شہر آشوب
اے نوید مسیحا تری قوم کا حال
عیسیٰ کی بھیڑوں سے ابتر ہوا
اس کے کمزور اور بے ہنر ہاتھ سے
چھین لی چرخ نے برتری یا نبیؐ
روح ویران ہے آنکھ حیران ہے
ایک بحران تھا ایک بحران ہے
گمشنوں شہروں قریوں پہ ہے
پر فشاں ایک گھمبیر افسردگی یا نبیؐ
سچ مرے دور میں جرم ہے عیب ہے
جھوٹ فن عظیم آج لاریب ہے
ایک اعزاز ہے جہل و بے رہروی
ایک آزار ہے آگہی یا نبیؐ
زیست کے تپتے صحرا پہ شاہ عربؐ
تیرے اکرام کا ابر برسے گا کب؟
کب ہری ہوگی شاخ تمنا مری
کب مٹے گی مری تشنگی یا نبیؐ

حفیظ تائب