نعت رسول کریمﷺ

مصنف : اقبال عظیم

سلسلہ : نعت

شمارہ : جون 2007

 

مدینے کا سفر ہے اور میں نم دیدہ نم دیدہ
جبیں افسردہ افسردہ ، قدم لغزیدہ لغزیدہ
 
چلا ہوں ایک مجرم کی طرح میں جانب طیبہ
نظر شرمندہ شرمندہ ، بدن لرزیدہ لرزیدہ
 
کسی کے ہاتھ نے مجھ کو سہارا دے دیا ورنہ
کہاں میں اور کہاں یہ راستے پیچیدہ پیچیدہ
 
کہاں میں اور کہاں اس روضہ اقدس کا نظارہ
نظر اس سمت اٹھتی ہے مگر دُزدیدہ دُزدیدہ
 
مدینے جا کے ہم سمجھے ، تقدس کس کو کہتے ہیں
ہوا پاکیزہ پاکیزہ ، فضا سنجیدہ سنجیدہ
 
بصارت کھو گئی لیکن بصیرت تو سلامت ہے
مدینہ ہم نے دیکھا ہے مگر نادیدہ نادیدہ
 
وہی اقبا ل جس کو ناز تھا کل خوش مزاجی پر
فراق طیبہ میں رہتا ہے اب رنجیدہ رنجیدہ