حمد باری تعالیٰ

مصنف : خورشید بیگ میلسوی

سلسلہ : حمد

شمارہ : ستمبر 2008

کسی کو خواب کسی کو خیال دیتا ہے 
کسی کو ہجر کسی کو وصال دیتا ہے 

 

میں اس سے قطرۂ شبنم کی بھیک مانگتا ہوں 
وہ میری سمت سمندر اچھال دیتا ہے

 

زمین حرف کو کرتا ہے آسمان بر دوش
وہی خیال کو اوج کمال دیتا ہے 

 

یہ سب اندھیرے اجالے ہیں دست قدرت میں 
وہ روز و شب کو نئے خد و خال دیتا ہے 

 

اتارتا ہے فلک سے کبھی وہ ‘‘من و سلویٰ’’ 
کبھی زمین سے رزق حلال دیتا ہے 

 

وہی جو ماں کی دعاؤں کو رد نہیں کرتا 
وہی جو سر سے بلاؤں کو ٹال دیتا ہے 

 

جب آفتاب تخیل گہن میں آ جائے 
وہ ذہن و دل کے دریچے اجال دیتا ہے 

 

اسی کے دست ہنر کا ہے آئینہ خورشید 
جو آئینے کو بھی حیرت میں ڈال دیتا ہے