دو جہاں کا اجالا

مصنف : پروفیسر زہیر کنجاھی

سلسلہ : نعت

شمارہ : مارچ 2009

 

ارفع ہیں، بے مثال ہیں، یکتا حضورؐ ہیں
لا ریب دو جہاں کا اجالا حضورؐ ہیں
 
ادراک و فہم سے ہیں ورا ان کی رفعتیں
یعنی جمال حرمتِ اسریٰ حضورؐ ہیں
 
جو تھے فقیر ان کو تونگر بنا دیا
ہر ایک بے نوا کا وسیلہ حضورؐ ہیں
 
میرا تو ورد صبح و مسا ان کا نام ہے
گویا صداقتوں کا خزینہ حضورؐ ہیں
 
صحرا بنے ہیں آپؐ کی آمد پہ مرغزار
ہر گل میں، ہر شجر میں ہویدا حضورؐ ہیں
 
تشنہ لبوں کو آپؐ نے سیراب کر دیا
دریائے عافیت کا کنارا حضورؐ ہیں 
 
جو بے سکوں تھے ان کو عطا کر دیا سکوں
جو گر رہے ہیں ان کا سہارا حضورؐ ہیں
 
اک آپؐ ہی کے دم سے ہے تزئین کائنات
میری محبتوں کا حوالہ حضورؐ ہیں
 
میں ہوں زہیر انؐ کے غلاموں کا بھی غلام
آقا حضورؐ ہیں، مرے مولا حضورؐ ہیں