‘نورالقرآن’ پرایک تبصرہ

مصنف : اقبال احمد فاروقی

سلسلہ : آرا و تاثرات

شمارہ : مئی 2010

از قلم: پیر زادہ اقبال احمد فاروقی (مدظلہ العالی) مدیر ماہنامہ جہان رضا لاہور

قرآن پاک کے سات ترجمے اور سات تفاسیر (سورہ بقرہ)

مرتبہ مولانا محمد صدیق بخاری ، ایڈیٹر ‘‘سوئے حرم’’

            مولانا محمد صدیق بخاری ایک اعتدالی ادیب ہیں ۔ وہ اس صدی کے مقتدر مترجمین قرآن کے تراجم اپنے ماہنامہ ‘‘سوئے حرم’’ میں ہر ماہ شائع کرتے رہتے ہیں تاکہ ان کے قارئین خود فیصلہ کریں کہ انہیں کون سا ترجمہ قرآن پسند ہے ، ساتھ ہی مختصر تفاسیر حواشی بھی دیے ہیں ۔ اب انہوں نے سورہ بقرۃ کے تراجم کو ‘‘نورالقرآن’’ کے عنوان سے ایک خوبصورت جلد میں شائع کر دیا ہے ۔

            یہ تراجم شاہ عبدالقادرؒ ، مولانا ا شرف علی تھانویؒ، امام احمد رضا خان بریلویؒ، مولانا محمد جونا گڑھیؒ، مولانا مودودیؒ ، مولانا امین احسن اصلاحیؒ ، مولانا جاوید احمد غامدی کے ہیں ۔ مرتب نے مختلف عقائد کے علما کے تراجم کو یکجا کر دیا ہے۔ وہ قارئین کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ ان تراجم پر نظر ڈال کر اپنی پسند کے تراجم کا مطالعہ کریں۔ ‘‘نورالقرآن’’ کے بعض قا رئین مرتب کی اس کوشش کو ‘‘کھچڑی کی دیگ’’ کہتے ہیں مگر مرتب اسے ‘‘گلشن محمدی کا گلدستہ’’ قرار دے کر دعوت مطالعہ دے رہے ہیں۔ مطالعہ کرنے والوں کو اس میں ‘‘کڑوے بادام’’ اور ‘‘کالے ملوک’’ بھی مل گئے ہیں ۔ ان تراجم پر مختلف ا نداز سے اہل علم نے تنقیدی گفتگو کی ہے۔ غنیمت ہے کہ سید محمد صدیق بخاری کی اعتدال پسندانہ طبیعت نے اہل قرآن ، منکرین حدیث، قادیانیوں اور ماڈرن ترجمہ نگاروں کو اس مجموعہ ‘‘نورالقرآن’’ میں شامل نہیں کر لیا۔ یہ ایک اچھی کوشش ہے بشرطیکہ قارئین بھی بخاری صاحب کی طرح پڑھتے وقت محتاط رہیں ۔

٭٭٭