ٹہنی پہ کسی شجر کی تنہا 

مصنف : مفکرِ پاکستان حکیم الامت ڈاکٹر علامہ محمد اقبال ؒ

سلسلہ : نظم

شمارہ : نومبر 2011

 

ٹہنی پہ کسی شجر کی تنہا 
بلبل تھا کوئی اداس بیٹھا 
 
کہتا تھا کہ رات سر پہ آئی 
اڑنے چگنے میں دن گزارا 
 
پہنچوں کس طرح آشیاں تک 
ہر چیز پہ چھا گیا اندھیرا 
 
سن کر بلبل کی آہ و زاری 
جگنو کوئی پاس ہی سے بولا 
 
حاضر ہوں مدد کو جان و دل سے 
کیڑا ہوں اگرچہ میں ذرا سا 
 
کیا غم ہے جو رات ہے اندھیری 
میں راہ میں روشنی کروں گا 
 
اللہ نے دی ہے مجھ کو مشعل 
چمکا کے مجھے دیا بنایا 
 
ہیں لوگ وہی جہاں میں اچھے 
آتے ہیں جو کام دوسرں کے