تاریخ اور آقا ﷺ

مصنف : نعیم صدیقی

سلسلہ : نظم

شمارہ : نومبر 2011

 

تاریخ نے پوچھا اے لوگو یہ دنیا کس کی دنیا ہے
شاہی نے کہا یہ میری ہے اور دنیا نے یہ مان لیا
 
پھر تخت بچھے ایوان سجے گھڑیال بجے دربار لگے
تلوار چلی اور خون بہے انسان لڑے انسان مرے
 
دنیا نے آخر شاہی کو پہچان لیا پہچان لیا
تاریخ نے پوچھا پھر لوگو یہ دنیا کس کی دنیا ہے
 
دولت نے کہا یہ میری ہے اور دنیا نے یہ مان لیا
پھر بنک کھلے بازار جمے ، بازار جمے بیوپار بڑھے 
 
انسان لٹے انسان بکے آرام اڑے سب چیخ اٹھے 
دنیا نے آخر دولت (سرمایہ داری )کو پہچان لیا پہچان لیا
 
تاریخ نے پوچھا پھر لوگو یہ دنیا کس کی دنیا ہے
محنت نے کہا یہ میری ہے اور دنیا نے یہ مان لیا
 
پھر روح دبی ، پھر پیٹ بڑھے افکار سڑے کردار گرے
ایمان لٹے اخلاق جلے انسان نرے حیوان بنے 
 
دنیا نے آخر محنت ( کیمونزم ) کو پہچان لیا پہچان لیا
تاریخ نے پوچھا پھر لوگو یہ دنیا کس کی دنیا ہے
 
مومن نے کہا اللہ کی ہے اور دنیا نے یہ مان لیا
پھرقلب و نظر کی صبح ہو ئی اک نور کی لے سی پھوٹ بہی
 
اک اک خودی کی آنکھ کھلی فطرت کی صدا پھر گونج اٹھی
دنیا نے آخر آقاﷺ کو پہچان لیا پہچان لیا