غزل

مصنف : عبدالحمید عدم

سلسلہ : غزل

شمارہ : ستمبر 2012

 

جو تیرے فقیر ہوتے ہیں 
آدمی بے نظیر ہوتے ہیں 
 
تیری محفل میں بیٹھنے والے 
کتنے روشن ضمیر ہوتے ہیں 
 
پھول دامن میں چند رکھ لیجیے 
راستے میں فقیر ہوتے ہیں 
 
زندگی کے حسین ترکش میں 
کتنے بے رحم تیر ہوتے ہیں 
 
وہ پرندے جو آنکھ رکھتے ہیں 
سب سے پہلے اسیر ہوتے ہیں 
 
اے عدمؔ احتیاط لوگوں سے 
لوگ منکر نکیر ہوتے ہیں