‘‘بنیاد‘‘ پر ایک تبصرہ

مصنف : شیخ حبیب الرحمان بٹالوی

سلسلہ : تبصرہِ کتب

شمارہ : فروری 2012

            فاضل مصنف محمد صدیق بخاری لاہور سے شائع ہونے والے ایک ماہنامہ ‘‘سوئے حرم’’ کے مدیر ہیں۔ مجلے کے اغراض و مقاصد تو اس کے نام سے ہی ظاہر ہیں لیکن فاضل مدیر کے آزادی فکر ، اور آزادی رائے کے مغربی نظریات پر ایمان رکھنے اور کار بند ہونے کی وجہ سے اُن کے نتائجِ فکر متنازعہ بھی ہوجاتے ہیں۔ زیر نظر کتاب ماہنامہ ‘‘سوئے حرم’’ میں چھپنے والے ان مضامین کا مجموعہ ہے جو ‘‘آوازِ دوست’’ کے عنوان سے چھ سال تک چھپتے رہے۔ اس کتاب میں ملکی ، ملی ، مذہبی ، قومی اور اخلاقی بنیادوں کے احیا کی دعوت کو اجاگر کیا گیا ہے۔

            کتاب کا سرورق اور پیش نامہ خاصا معنی خیز ہے۔ سرورق پر ایک خزاں رسیدہ سوکھا درخت ہے جس کی سوکھی جڑوں کو پانی دیتے ہوئے مغربی لباس میں ملبوس ایک ریش خراشیدہ معمر شخص کو دکھایا گیا ہے۔ کتاب کے پس سرورق پر وہ سوکھا درخت اب ہرا ہو چکا ہے۔ اس تصویر میں کتاب کا عنوان یعنی ‘‘بنیاد’’ مزید معنویت بھرتا ہے۔ اگر اس بنیاد سے مراد دین و ملت کی بنیادیں ہیں تو مصنف کی رائے میں اسلام کے ادبار رسیدہ سوکھے درخت کو ہرا کرنے کے لیے ہمیں افکارِ مغرب سے شادابی اخذ کرنے کی ضرورت ہے۔ تقریباََ اسی تاثر کی تائید کتاب کے مشمولات سے بھی ہوتی ہے۔ جہاں اندازِفکر سے اختلاف کیا جا سکتا ہے وہیں بہت سے خیالات قاری سے توجہ کے بھی متقاضی ہیں۔

تبصرہ نگار ۔شیخ حبیب الرحمان بٹالوی ،ماہنامہ نقیب ختم نبوت ، جنوری 2012 ۔ ملتان